راجیوگاندھی کے قاتل جیل میں ہی رہیں گے،بھارتی سپریم کورٹ

کسی کی سزا کو معاف کرنے کا حق ریاستی حکومت کے بجائے مرکزی حکومت کے پاس ہے،عدالت

بدھ 2 دسمبر 2015 13:43

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 دسمبر۔2015ء ) بھارتی سپریم کورٹ نے راجیو گاندھی قتل معاملے میں کہا ہے کہ کسی کی سزا کو معاف کرنے کا حق ریاستی حکومت کے بجائے مرکزی حکومت کے پاس ہے،راجیو گاندھی کے قتل کے ساتوں مجرم جیل میں ہی رہیں گے۔بھارتی میڈیاکے مطابق عدالت عظمی سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے سات مجرموں کی سزا معاف کرنے کے تمل ناڈو ریاست کے فیصلے کے خلاف مرکزی حکومت کی درخواست پر سماعت کر رہی تھی۔

سپریم کورٹ کے پانچ ججوں کی آئینی بنچ کے اس فیصلے کے بعد اب راجیو گاندھی کے قتل کے ساتوں مجرم جیل میں ہی رہیں گے۔اس سے قبل تمل ناڈو کی حکومت نے انھیں رہا کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔عدالت نے کہا کہ جس معاملے کی تحقیقات میں مرکزی ایجنسیاں شامل ہوں یا جنھیں مرکزی قانون کے تحت سزا ہوئی ہو، ان کی سزا کی معافی کا حق مرکزی حکومت کے پاس ہے نہ کہ ریاستی حکومت کے پاس۔

(جاری ہے)

عدالت نے کہا کہ عمر قید کا مطلب تا حیات قید میں ہی رکھنا ہوتا ہے۔تمل ناڈو کی جے للتا حکومت نے گذشتہ سال راجیو گاندھی کے قتل کے الزام میں جیل میں قید سات قیدیوں کی رہائی کے لیے مرکزی حکومت سے سفارش کی تھی۔خیال رہے کہ راجیو گاندھی کو 21 مئی 1991 میں جنوبی ہند کے سری پیرمبدور میں ایک انتخابی ریلی کے دوران ہلاک کر دیا گیا تھا۔اس قتل کے الزام میں سنتھن، مروگن، پیراریولن، نلنی، رابرٹ پایس، جییمار اور روی چندرن جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :