نیشنل ایکشن پلان میں ہراول دستے کا کردار ادا کرنے اور سنگین جرائم میں ملوث ملزمان کو قانون کے مطابق کیفر کردار تک پہنچانے والے پراسیکیوٹرز کوحکومت پنجاب نے بے یارو مددگار چھوڑ دیا،،،،سروس سٹرکچر نہ ملنے اور نان پریکٹسنگ الاونس نہ ملنے سے تجربہ کار پراسکیوٹرز میں بد دلی پھیل گئی۔

Umer Jamshaid عمر جمشید بدھ 2 دسمبر 2015 14:33

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین02دسمبر۔2015ء) فوجداری کیسز میں ریاست کی پیروی کے لئے عدالتوں میں پیش ہونے والے صوبہ بھر کے پراسکیوٹرز کے نان پریکٹسنگ الاونس میں اضافے کی سمری محکمہ پراسکیوشن کی جانب سے تیار کر کے وزیر اعلی کو بھجوا ئی گئی تھی جس کی وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے منظوری دے دی۔محکمہ پراسکیوشن میں سروس سٹرکچر نہ ہونے کے باعث نان پریکٹنسگ الاونس میں اضافے کی سمری تجربہ اور کارکردگی کی بنیاد پر بھجوانے کی بجائے ذاتی پسند نہ پسند کی بناءپر پر بھجوائی گئی جس کے نتیجے میں ضلعی عدالتوں میں ریاست کے مقدمات کی پیروی کے لئے پیش ہونے والے ڈسٹرکٹ، ڈپٹی اوراسسٹنٹ ڈسٹرکٹ پبلک پراسکیوٹرز کے نان پریکٹسنگ الاونس میں دو سو پچاس فیصد سے لے کر دو سو فیصد تک اضافہ کر دیا گیا مگر عدالت عالیہ ، عدالت عظمی اور دہشت گردی عدالتوں میں پیش ہونے والے تجربہ کار ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرلز کے الاونس میں تیرہ اعشاریہ 33فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ ڈپٹی پراسیکیوٹرز کے الاونس میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا جس سے ان میں شدید مایوسی اور بد دلی پھیل گئی ہے۔

(جاری ہے)

سال 2007میں وکالت کا پیشہ چھوڑ کر پنجاب پبلک سروس کمیشن کے ذریعے بھرتی ہونے والے تجربہ کار لاءافسران نے نان پریکٹسنگ الاونس اور سروس سٹرکچر نہ ہونے سے اپنی ملازمت چھوڑنے پر غور شروع کر دیا ہے جس سے نیشنل ایکشن پلان متاثر ہونے کا امکان ہے۔

متعلقہ عنوان :