جارحانہ ملٹری ڈاکٹرئن کے سبب خطے میں انتہائی جدید اسلحہ کی در آمد میں اضافہ ہو گیا ہے جس سے طاقت کا توازن بگڑنے کا خدشہ ہے، ان حالات میں پاکستان کی دفاعی صلاحیت میں اِ ضافہ اور اقتصادی استحکام وقت کی اہم ترین ضرورت ہے

صدر مملکت ممنون حسین کا دفاعی پیداوار اور برآمدات میں پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ کے موضوع پر دو روزہ سیمینار سے خطاب

بدھ 2 دسمبر 2015 15:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 دسمبر۔2015ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ جارہانہ ملٹری ڈاکٹرئن کے سبب خطے میں انتہائی جدید اسلحہ کی در آمد میں اضافہ ہو گیا ہے جس سے طاقت کا توازن بگڑنے کا خدشہ ہے ان حالات میں پاکستان کی دفاعی صلاحیت میں اِ ضافہ اور اقتصادی استحکام وقت کی اہم ترین ضرورت ہے جس کے ذریعے ہم نہ صرف داخلی اور خارجی چیلنجوں سے نمٹ سکتے ہیں بلکہ قومی معیشت کو بھی مضبوط بنا سکتے ہیں۔

وہ ڈیفنس ایکسپورٹ پروموشن آرگنائزیشن کے زیر اہتمام دفاعی پیداوار اور برآمدات میں پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ کے موضوع پر دو روزہ سیمینار کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین، ڈائریکٹر جنرل ڈیفینس ایکسپورٹ آرگنائزیشن میجر جنرل آغا مسعود اکرم اور اسلام آباد سنیٹر برائے انٹر نیشنل اسٹریجیک اسٹریز کے جے ڈائریکٹر جنرل علی سرور نقوی نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے مزید کہا کہ پاکستان کی دفاعی مصنوعات عالمی معیار کے مطابق ہیں لیکن ناکامی مارکیٹنگ اور دیگر مسائل کے سبب استعداد کے مطابق ان کی برآمدات نہیں ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کا حل یہ ہے سرکاری شعبہ نئے تصورات اور کاروباری طور طریقے اختیار کرے اور نجی شعبے کے تجربات سے فائدہ اْٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ دفاعی پیداوار کے مختلف شعبوں میں نجی شعبے کی سرمایہ کی حوصلہ افزائی کی جائے۔

اس سلسلے میں ترکی کے تجربات سے بھی فائدہ اٹھانا چاہئے۔انہوں نے توقع ظاہر کی کہ سیمینار سرکاری اور نجی شعبے کے اشتراک کے مختلف پہلووٴں کا جائزہ لے کر دفاعی برآمدات میں اضافے کے لیے ٹھوس تجاویز پیش کر سکے گا۔وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان نے دفاعی پیداوار میں نمایاں ترقی کی ہے۔ اس سیمینار کا مقصدیہ ہے کہ سرکاری اور نجی شعبے کے تعاون سے نئے امکانات تلاش کر کے ٹھوس تجاویزپیش کی جائیں تاکہ اس سلسلے میں موٴثر پالیسی تیار کی جا سکے۔