آئی ایم ایف سے گزشتہ دو سالوں میں لیا گیا قرضہ واپس کیا جا چکا ہے،عالمی ادارے پاکستانی معیشت کو مستحکم قرار دے رہے ہیں،آپریشن ضرب عضب اپنے آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے ،ملک میں بجلی کا شارٹ فال ساڑھے5ہزار میگاواٹ ہے،2018 تک سسٹم میں 10ہزار میگاواٹ بجلی شامل کردیں گے

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کا انکم ٹیکس فسران سے خطاب

بدھ 2 دسمبر 2015 15:05

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 دسمبر۔2015ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے گزشتہ دو سالوں میں لیا گیا قرضہ واپس کیا جا چکا ہے،عالمی ادارے پاکستانی معیشت کو مستحکم قرار دے رہے ہیں،آپریشن ضرب عضب اپنے آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے ،ملک میں بجلی کا شارٹ فال ساڑھے5ہزار میگاواٹ ہے،2018 تک سسٹم میں 10ہزار میگاواٹ بجلی شامل کردیں گے۔

وہ بدھ کو یہاں انکم ٹیکس فسران سے خطاب کررہے تھے۔سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ جب حکومت سنبھالی تو پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی باتیں ہو رہی تھیں لیکن موجودہ حکومت نے معیشت کو ٹھیک سمت میں گامزن کر دیا ہے ، پاکستان میں معاشی اصلاحات لانا آسان کام نہیں تھا، حکومتی اقدامات کے باعث انکم ٹیکس محصولات میں 23 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر 20 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں، پاکستان کی معاشی ترقی کیلئے تمام سیاستدانوں کو اکٹھا ہونا پڑے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ رواں سال 3104 ارب کا مشکل ہدف رکھا گیا اور چیئرمین ایف بی آر نے ہدف کے حصول کیلئے انتھک محنت کی، افسران کو ملکی ترقی کو 3 سے ساڑھے 16 فیصد پر لانے پر مبارکباد دیتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ عالمی ادارے پاکستان کی معیشت کو مستحکم قرار دے رہے ہیں، پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے بہترین قرار دیا گیا ہے،ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن رکھنے کیلئے پالیسیوں پر عملدرآمد جاری رکھیں گے۔