لاہور ہائیکورٹ کاخواتین کو بلدیاتی انتخابات میں ووٹ ڈالنے سے روکنے کی تمام درخواستیں یکجا کرنے کا حکم

بدھ 2 دسمبر 2015 16:11

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 دسمبر۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ نے خواتین کو بلدیاتی انتخابات میں ووٹ ڈالنے سے روکنے کی تمام درخواستیں یکجا کرنے کا حکم دیتے ہوئے اس حوالے سے الیکشن کمشنر سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے الیکشن کمیشن نے خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکے جانے پر کیا قانون سازی کی۔

(جاری ہے)

بدھ کو لاہور ہائیکورٹ میں خواتین کو بلدیاتی انتخابات میں ووٹ ڈالنے سے روکنے کے کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت کی طرف سے سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا گیا کہ الیکشن کمیشن بتائے خواتین کو رائے دہی سے روکنے پر کیا نوٹس لیا گیا؟ بتایا جائے کیا امیدواروں کے گھر کی خواتین نے ووٹ ڈالے؟ الیکشن کمیشن نے خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکے جانے پر کیا قانون سازی کی؟ اور عالمی قوانین اس حوالے سے کیا کہتے ہیں؟ جسٹس فرخ عرفان نے ریمارکس دیئے کہ کیا کسی جگہ ایسا ہوا کہ صرف مردوں نے ووٹ ڈالا ہو لوگ فیصلہ کرلیں کہ بچیوں کو تعلیم نہیں دینی تو کیا روک دیں گے۔

عدالت نے خواتین کو بلدیاتی انتخابات میں ووٹنگ سے روکنے کی تمام درخواستیں یکجا کرنے کا حکم دیتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر سے تحریری جواب طلب کرلیا۔ کیس کی سماعت 15 جنوری تک ملتوی کردی گئی۔