وفاقی حکومت دہشت گردی اور تونائی کے مسائل سے نبرد آزما ہونے کے ساتھ ساتھ د یہی اور پسماندہ علاقوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دی رہی ہے‘ قائم مقام سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی

ْٓقائم مقام سپیکر کا گلیات میں تیندوں کے بڑھتے ہوئے حملوں پر تشویش کا اظہار

بدھ 2 دسمبر 2015 17:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 دسمبر۔2015ء)قائم مقام سپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی نے کالاباغ چیر سجی کوٹ جیبری روڈ پیکج 1اور پیکج 2 روڈ کو 31دسمبر 2015تک مکمل کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے یہ ہدایتبدھ کو مذکورہ روڈ پر جاری کام کا جائزہ لیتے ہوئے ایراحکام اور متعلقہ ٹھیکیدار کو جاری کیں۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے قائم مقام سپیکر نے کہا کہ اس سڑک کی تعمیر اہل علاقہ کا دیرینہ مطالبہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس سڑک کی تعمیر سے علاقے کی پسماندگی کا خاتمہ ہوگا اور اہل علاقہ کو بہتر سفری سہولیات میسر ہونگی۔ قائم مقام سپیکر نے کہا کہ موجودہ حکومت دہشت گردی ، انتہا پسندی اور توانائی کی قلت جیسے سنگین مسائل سے نبرد آزما ہونے کے باوجود دیہی اور پسماندہ علاقوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دی رہی ہے۔

(جاری ہے)

سجی کوٹ جیبری روڈ کی تعمیر بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ سڑک کی بروقت تعمیر مکمل نہ ہونے سے اہل علاقہ کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے مطلقہ حکام کو اس روڈ کی تعمیر کو جلد مکمل کرنے اور تعمیراتی کام میں بہترین میڑیل استعمال کر نے کی ہدایت کی۔ یہ سڑک وفاقی حکومت کی جانب سے تعمیر کی جارہی ہے جس کی کل لمبائی 53کلومیٹر ہے اور اس پر 75کروڑ روپے لاگت آئے گی۔

اس موقع پر عمائدین علاقہ کی طرف سے سڑک کی تعمیر میں موجود خامیوں کی نشاندہی پر قائم مقام سپیکر نے کنٹریکٹر کو فوری طور پر انہیں ٹھیک کرنے کی بھی ہدایت کی۔ قائم مقام سپیکر نے اہل علاقہ کے مسائل سنے اور موقع پر موجود مختلف محکموں کے اعلیٰ حکام کو فوری طور پر ان مسائل کو حل کرنے کی ہدایت کی۔عمائدین علاقہ نے علاقے کی ترقی اور خوشحالی کے لئے قائم مقام سپیکر کی کاوشوں کوسراہا اور موجودہ حکومت کی پالیسیوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔

قبل ازیں قائم مقام سپیکر نے لنک روڈ مکول بالا اور مکول پائیں کا افتتاح کیا اور ان منصوبوں کے لئے 25 لاکھ روپے کے فنڈ کا اعلان کیا۔ مکول بالا میں انہوں نے حال ہی میں تیندوے کے حملے کے نتیجے میں جان بحق ہونے والے نوجوان کے لواحقین سے تعزیت کی اور مرحوم کی روح کے ایثال ثواب کے لئے دعا کی۔ قائم مقام سپیکر کو مطلع کیا گیا کہ یہ حادثہ علاقے میں اس نوعیت کاپانچواں واقعہ ہے جبکہ تیندوں کا مویشیوں پر حملے اس علاقے میں معمول بن چکا ہے جس کی وجہ سے علاقے میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے اور معاملہ اس نہج پر پہنچ چکا ہے کہ والدین بچوں کو سکول بھیجنے سے گھبراتے ہیں ۔

مرتضیٰ جاوید عباسی نے موقع پر موجودمحکمہ جنگلی حیات خیبر پختون خواہ کے اعلیٰ حکام سے علاقے میں تیندوں کے حملوں کے حوالے سے بریفنگ لیتے ہوئے تیندوں کے حملوں کے تدارک کے لئے ایک مربوط حکمت عملی ترتیب دینے کے لئے پولیس اور محکمہ جنگلات سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے ان حملوں کے نتیجے میں جان بحق ہونے والوں کے لواحقین کی مالی امداد او ر متاثرہ خاندان کے دو افراد کو محکمہ جنگلی حیات میں ملازمت دینے کی بھی ہدایت کی۔