کراچی ،مقامی کمپنی کا گندے پانی کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعہ صاف پانی میں تبدیل کرنے کا کامیاب تجربہ

بدھ 2 دسمبر 2015 17:23

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 دسمبر۔2015ء) کراچی میں ایک مقامی کمپنی نے گندے پانی کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعہ صاف پانی میں تبدیل کرنے کا کامیاب تجربہ کیا ہے ۔ مذکورہ کمپنی اس جدید ٹیکنالوجی کے ذریعہ یومیہ بنیادوں پر 30 سے 40 ملین گیلن پانی صنعتوں کو فراہم کر سکے گی ۔ مذکورہ کمپنی کا یہ منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اور جلد اس حوالے سے بڑی پیش رفت سامنے آئے گی ۔

اس جدید ٹیکنالوجی کی بدولت نہ صرف کراچی میں پانی کی قلت کو دور کیا جا سکتا ہے بلکہ سمندری آلودگی قابو پانے اور آبی حیات کے تحفظ کے لیے اس منصوبے سے اہم مدد ملے گی ۔ کراچی واٹر بورڈ کے حکام نے منصوبے کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنا شروع کر دی ہے تاکہ اس جدید ٹیکنالوجی سے شہر کراچی کو محروم کیا جا سکے ۔

(جاری ہے)

دنیا بھر میں اس کامیاب ٹیکنالوجی کے ذریعہ کئی لاکھ گیلن پانی حاصل کیا جاتا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایک مقامی کمپنی نے آلودہ اور کیمیکل ملے پانی کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعہ صاف پانی میں تبدیل کرنے کا کامیاب آزمائشی تجربہ کیا ہے ۔ اس جدید ٹیکنالوجی کی بدولت 180 روپے میں 1 ہزار گیلن پانی صاف کیا جا سکتا ہے ۔ مذکورہ کمپنی نے صنعتوں کو پیشکش کی ہے کہ اس جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھایا جائے تاکہ صنعتی شعبے کو درپیش پانی کی قلت کو دور کیا جا سکے ۔

اس ٹیکنالوجی کے ذریعہ حاصل ہونے والا پانی نہ صرف برآمدی آرڈرز کو پورا کرنے میں مدد کرے گا بلکہ مقررہ وقت پر اس برآمدی اشیاء کو متعلقہ ممالک کو ایکسپورٹ کیا جا سکے گا ۔ اس سے ملک کو کثیر تعداد میں زرمبادلہ حاصل ہو سکے گا بلکہ روزگار کے مواقع بھی بڑھیں گے اس جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ حاصل کرنے کے بعد کراچی میں پانی کی قلت کو دور کیا جا سکے گا بلکہ ہائیڈرنٹ مافیا سے شہریوں کو نجات ملے گی اور پانی کی چوری روکنے میں بھی مدد ملے گی ۔

ٹیکنالوجی کی بدولت واٹر بورڈ کو بھی اضافی پانی حاصل ہو گا ۔ مذکورہ کمپنی اس ٹیکنالوجی کو وسعت دینے کی تیاریاں کر رہی ہے اور جلد اس حوالے سے پیش رفت ہونے کا امکان ہے ۔ واضح رہے کہ اس وقت کراچی میں پانی کا جدید بحران ہے اور شہریوں کے ساتھ ساتھ فیکٹری مالکان بھی مہنگے داموں پانی خریدنے پرمجبور ہیں ۔ پانی کی قلت کے باعث صنعتوں برآمدی آرڈرز کو پورا کرنے میں شدید مشکلات ہوتی ہیں ۔

جدید ٹریٹمنٹ پلانٹ نہ ہونے کی وجہ سے استعمال شدہ پانی کو دوبارہ قابل استعمال نہیں بنایا جا سکتا ہے ۔ اسی لیے مذکورہ کمپنی کی کوشش ہے کہ کراچی میں جدید واٹر ٹریٹمنٹ ٹیکنالوجی کا دائرہ پورے شہر میں پھیلا دیا جائے ۔ اسی لیے اس حوالے سے پیشرفت کی جا رہی ہے ۔ اس ٹیکنالوجی کے ذریعہ پانی حاصل کرنے کے بعد نہ صرف سمندری آلودگی پر قابو پانے میں مدد ملے گی بلکہ آبی حیات کو بھی تحفظ ملے گا اور کراچی کا ساحلی علاقہ دوبارہ اپنی اصل شکل میں آجائے گا اور اس سے تفریح کے مواقع پیدا ہوں گے ۔

اس منصوبے سے کلین اینڈ گرین کراچی پروگرام کو کامیاب بنانے میں مدد ملے گی ۔ ذرائع کا کہناہے کہ واٹر بورڈ کے بعض افسران اس منصوبے کی راہ میں رکاوٹ بن رہے ہیں تاکہ شہر میں اس ٹیکنالوجی کا استعمال نہ ہو سکے اور وہ اپنے مفادات کا تحفظ کر سکیں ۔ واضح رہے کہ سائٹ کے علاقے میں استعمال شدہ پانی کو قابل استعمال بنانے کے لیے 50 ملین گیلن کا ٹریٹمنٹ پلانٹ موجود ہے ۔ یہ ٹیکنالوجی ماحول دوست ہے اور اس کے استعمال سے کراچی میں پانی کے بحران پر قابو پایا جا سکتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :