بھارتی ریاست نامل ناڈو میں شدید بارشوں کا 100سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، تقریباً 200 افراد ہلاک

؂ چنائے کا مرکزی ایئرپورٹ بند، ریاست میں فوج تعینات،سکول بند

بدھ 2 دسمبر 2015 18:09

چنائے(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 دسمبر۔2015ء) ہندوستان کی جنوبی ریاست نامل ناڈو میں شدید بارشوں کا 100سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا اور بارشوں کے نتیجے میں تقریباً 200 افراد کی ہلاکت کے بعد حکام نے چنائے کا مرکزی ایئرپورٹ بند کرنے کے ساتھ ساتھ ریاست میں فوج کو تعینات کردیا۔اطلاعات کے مطابق شدید بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب کی وجہ سے ریاستی دارالحکومت چنائے کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہزاروں مسافر پھنس گئے جبکہ رن وے پر سیلابی صورتحال کے باعث درجنوں پروازوں کو منسوخ کرنا پڑا۔

حکام کے مطابق ہزاروں ریسکیو ورکرز غوطہ خوری کا سامان، کشتیاں اور طبی سامان لے جانے کے ساتھ ساتھ متاثرین کو سیلاب سے نکالنے کا بھی کام کر رہے ہیں۔چنائے کے پولیس چیف جے کے تری پاتھی کے مطابق کم ازکم 10 ہزار پولیس اہلکاروں اور تربیت یافتہ غوطہ خوروں کو ریسکیو کاموں کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس کے انسپکٹر جنرل ایس پی سیلوان کے مطابق "کچھ شہری علاقے مکمل طور پر سیلاب میں ڈوبے ہوئے ہیں۔

انھوں نے مزید بتایا کہ اگر بارشیں رک جاتی ہیں تو صورتحال بہتر ہونی شروع ہوجائے گی لیکن اگر یہ آج رات دوبارہ شروع ہوگئیں تو مزید مشکلات پیدا ہوجائیں گی۔حکام کا کہنا ہے کہ ایئرپورٹ کم از کم جمعرات تک بند رکھا جائے گا۔انڈین میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ کے سربراہ ایل ایس راٹھور کے مطابق اگلے 72 گھنٹوں تک شدید بارشیں جاری رہنے کا امکان ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ریاست میں پانی کے ذخائر بھر گئے اور مزید پانی جمع کرنے کی گنجائش نہ رہی،جس کے باعث سیلابی صورتحال کا سامنا ہے۔ٹی وی رپورٹس کے مطابق چنائے میں سیلاب کے باعث اسکولز بند ہیں جبکہ امتحانات ملتوی کردیئے گئے۔ہندوستانی وزیراعظم نریندرا مودی نے رواں ہفتے اپنے ریڈیو خطاب میں سیلاب کو موسمیاتی تبدیلی کا نتیجہ قرار دیا تھا۔

واضح رہے کہ ہندوستان کو ہر سال جون سے ستمبر کے دوران مون سون سیزن میں سیلاب کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔گذشتہ برس ستمبر میں بھی سری نگر میں آنے والے سیلاب کے باعث سینکڑوں افراد ہلاک ہوگئے تھے۔تامل ناڈومیں شدید بارشوں اورسیلاب نے تباہی مچارکھی ہے جس کی وجہ سے دارالحکومت میں نظام نزدگی مفلوج ہوگیا اورتمام پروازیں منسوخ اور ٹرینوں کی آمدورفت بھی معطل ہوگئی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق جنوبی ریاست تامل ناڈو میں بارشوں نے تباہی مچادی ہے جب کہ ریاستی دارالحکومت چنائے میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے اور پورا شہر پانی میں ڈوبا ہوا ہے جس کی وجہ سے نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا ہے ،اسکول،کالجوں اور جامعات کی چھٹیاں کردی گئی ہیں جب کہ ایئرپورٹ پر پانی جمع ہونے کی وجہ سے پروازیں بھی معطل ہیں اورسیکڑوں مسافر چنائے ایئرپورٹ پر پھنسے ہوئے ہیں۔

ریلوے ٹریک زیرآب آنے کی وجہ سے ٹرین سروس بھی معطل ہے جس کی وجہ سے چنائے دیگر شہروں سے کٹ کر رہ گیا ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ تامل ناڈو میں مسلسل ہونے والی موسلا دھار بارشوں نے 100 سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے جس کی وجہ سے بارشوں سے صدی کی بد ترین تباہی ہوئی ہے۔چنائے میں 12 سینٹی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی ہے جب کہ اس کے اطراف میں 18 سینٹی میٹر تک بارش ہوئی ہے۔

بارشوں کا سلسلہ مزید 48 گھنٹے تک جاری رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے جس کی وجہ سے شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوسکتاہے۔تامل ناڈو کی ریاستی حکومت نے چنائے میں ایمرجنسی کا نفاذ کررکھا ہے اور شہر کی تمام فیکٹریاں اور دفاتر بھی بند کردیئے گئے ہیں،مسلسل بارشوں کے باعث 60 فیصد علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے۔امدادی کارروائیوں کے لیے فوج طلب کرلی گئی ہے ۔واضح رہے کہ تامل ناڈ و میں گزشتہ ماہ سے موسلا دھار اور طوفانی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے اب تک تقریباً 180 سے زائد افراد ہلاک جب کہ سینکڑوں زخمی ہیں۔

متعلقہ عنوان :