خطے میں جدید اسلحہ کی در آمد میں اضافہ سے طاقت کا توازن بگڑنے کا خدشہ ہے

صدر مملکت ممنون حسین کا ڈیفنس ایکسپورٹ پروموشن آرگنائزیشن کے زیر اہتمام سیمنار سے خطاب

بدھ 2 دسمبر 2015 19:09

اسلام آباد ۔ 2 دسمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔02 دسمبر۔2015ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ جارحانہ ملٹری ڈاکٹرائن کے سبب خطے میں انتہائی جدید اسلحہ کی در آمد میں اضافہ ہو گیا ہے جس سے طاقت کا توازن بگڑنے کا خدشہ ہے۔ ان حالات میں پاکستان کی دفاعی صلاحیت میں اضافہ اور اقتصادی استحکام وقت کی اہم ترین ضرورت ہے جس کے ذریعے ہم نہ صرف داخلی اور خارجی چیلنجوں سے نمٹ سکتے ہیں بلکہ قومی معیشت کو بھی مضبوط بنا سکتے ہیں۔

انہوں نے یہ بات بدھ کو یہاں ڈیفنس ایکسپورٹ پروموشن آرگنائزیشن کے زیر اہتمام دفاعی پیداوار اور برآمدات میں پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ کے موضوع پر دو روزہ سیمنار کا افتتاح کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین، ڈائریکٹر جنرل ڈیفینس ایکسپورٹ آرگنائزیشن میجر جنرل آغا مسعود اکرم اور اسلام آباد سینٹر برائے انٹرنیشنل اسٹریٹجک اسٹڈیز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر علی سرور نقوی نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے مزید کہا کہ پاکستان کی دفاعی مصنوعات عالمی معیار کے مطابق ہیں لیکن ناکافی مارکیٹنگ اور دیگر مسائل کے سبب استعداد کے مطابق ان کی برآمدات نہیں ہو رہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کا حل یہ ہے کہ سرکاری شعبہ نئے تصورات اور کاروباری طور طریقے اختیار کرے اور نجی شعبے کے تجربات سے فائدہ اْٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ دفاعی پیداوار کے مختلف شعبوں میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ اس سلسلے میں ترکی کے تجربات سے بھی فائدہ اٹھانا چاہئے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ سیمینار سرکاری اور نجی شعبے کے اشتراک کے مختلف پہلووٴں کا جائزہ لے کر دفاعی برآمدات میں اضافے کے لئے ٹھوس تجاویز پیش کر سکے گا۔