دفاعی مصنوعات کی برآمدکو فروغ دے کر معاشی خودانحصاری حاصل کی جا سکتی ہے

حکومت دفاعی مصنوعات کی پیداوار اور برآمد کے شعبہ میں سرکاری اور نجی شعبہ کی شراکت داری کی حوصلہ افزائی کرے گی،وفاقی وزیر برائے دفاعی پیدوار

بدھ 2 دسمبر 2015 19:29

اسلام آباد ۔ 2 دسمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔02 دسمبر۔2015ء) وفاقی وزیر برائے دفاعی پیدوار رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ حکومت دفاعی مصنوعات کی پیداوار اور برآمد کے شعبہ میں سرکاری اور نجی شعبہ کی شراکت داری کی حوصلہ افزائی کرے گی۔ دفاعی مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دے کر معاشی خودانحصاری کی منزل حاصل کی جا سکتی ہے، اس حوالے سے پالیسی فریم ورک کی تیاری کے لئے سرکاری اور نجی شعبہ کے شراکت داروں کی تجاویز معاون ثابت ہوں گی۔

وہ بدھ کو یہاں ڈیفنس ایکسپورٹ پروموشن آرگنائزیشن اور سینٹر فار انٹرنیشنل اسٹریٹجک اسٹڈیز کے اشتراک سے منعقدہ دو روزہ سیمینار کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ صدر مملکت ممنون حسین نے دفاعی پیداوار اور برآمد کے شعبہ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے عنوان سے اس سیمینار کا افتتاح کیا۔

(جاری ہے)

افتتاحی تقریب میں سیکریٹری دفاعی پیداوار سید محمد اویس، ڈائریکٹر جنرل ڈیفنس ایکسپورٹ پروموشن آرگنائزیشن میجر جنرل آغا مسعود اکرم، ایگزیکٹو ڈائریکٹر سینٹر فار انٹرنیشنل اسٹریٹجک اسٹڈیز علی سرور نقوی کے علاوہ سفارت کاروں، مسلح افواج کے افسران، انٹر پرینورز، بزنس چیمبرز کے نمائندوں اور ماہرین نے بھی شرکت کی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی دفاعی صنعت ملکی ضروریات کو پوری کرنے کے ساتھ ساتھ مصنوعات برآمد کرنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہے، اس صلاحیت سے مکمل طور پر استفادہ کرنے کے لئے سرکاری اور نجی شعبہ کی شراکت داری بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کئی ممالک کو اپنی مصنوعات فروخت کر رہا ہے جس میں اضافے کی ضرورت ہے تاکہ خودانحصاری کے حصول کی جانب پیش رفت کی جا سکے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ نجی شعبہ کی شمولیت سے اس صنعت میں مزید سرمایہ کاری اور نئی ٹیکنالوجی آئے گی جبکہ اس کے تجربہ اور مہارت سے دفاعی پیداوار اور برآمدات بڑھانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں حکومت مناسب پالیسی سازی اور اقدامات کے ذریعے نجی شعبہ کی حوصلہ افزائی کرے گی۔ رانا تنویر حسین نے کہا کہ اس سیمینار کے ذریعے سرکاری اور نجی شعبہ کو پالیسی فریم ورک کی تیاری کے لئے تجاویز مرتب کرنے کا پلیٹ فارم میسر آیا ہے جس کی روشنی میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی راہ ہموار ہو گی۔

ڈائریکٹر جنرل ڈیفنس ایکسپورٹ پروموشن آرگنائزیشن میجر جنرل آغا مسعود اکرم نے کہا کہ اس سیمینار سے پالیسی فریم ورک کی تیاری کے لئے رہنما اصول وضع کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے صنعت اور تعلیمی اداروں کے مابین ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تحقیق و ترقی کو فروغ دے کر دفاعی پیداوار اور برآمدات میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر سینٹر فار انٹرنیشنل اسٹریٹجک اسٹڈیز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر علی سرور نقوی نے تقریب کے شرکاء کو سیمینار کے اغراض و مقاصد سے آگاہ کیا۔

انہوں نے دفاعی پیداوار اور برآمدات کے شعبہ میں سرکاری اور نجی شعبہ کی شراکت داری کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ سیمینار میں اس حوالے سے درپیش چیلنجز اور مواقع کا جائزہ لے کر سفارشات مرتب کی جائیں گی۔