ایکٹ 1942 کے قانون کے تحت مزارت پر گانا بجانا اور ناچنا جرم ہے۔ لاء اینڈ جسٹس کمیشن

بدھ 2 دسمبر 2015 19:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 دسمبر۔2015ء) لاء اینڈ جسٹس کمیشن آٰف پاکستان نے کہا ہے کہ مسلمانوں کے مزارات میں موسیقی کے قانون 1942 کے تحت گانا بجانا اور ناچنا جرم ہے اور ایسا کرنے والوں کے خلاف سزا مقرر کی گئی ہے ۔ کوئی عورت یا لڑکی موسیقی کے آلات کے ساتھ کسی ولی کے مزار پر گاتی ہے تو اس فعل پر لڑکی کو چھ ماہ تک قید اور جرمانے کی سزا دی جا سکتی ہے ۔

ایسے جرم کی ترغیب دلانے کے لئے بھی قانون نے سزا رکھی ہے ۔

(جاری ہے)

آن لائن کے پاس موجود دستاویزات کے مطابق لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان نے عوام کی آگاہی کے لئے جاری کردہ پمفلٹ میں کہا ہے کہ اسلام میں مسلمانوں کے مزاروں میں موسیقی اور گانا بجانا جرم ہے ۔ 1942 کی دفعہ تین اور چار کے تحت ناچنے اور گانے والی عورت یا لڑکی اور ایسے جرم کی ترغیب دینے والے کو سزا دی جائے گی ۔مذکورہ قانون کی دفعہ چھ کے تحت یہ قابل سزا جرم ہے اور اس پر پولیس کارروائی کر سکتی ہے یہ قابل ضمانت ہے اور نہ قابل مصالحت ہے اور اس جرم کی سماعت کا اختیار فرسٹ کلاس مجسٹریٹ کے پاس ہے