فیصل آباد، ’نفرت انگیز مواد‘ کی تقسیم فیصل آبا د میں دو افراد کو چھ سال قید، دو لاکھ روپے جرما نہ عائد

بدھ 2 دسمبر 2015 19:38

فیصل آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 دسمبر۔2015ء ) فیصل آباد میں انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے فرقہ وارانہ اور نفرت انگیز مواد کی تقسیم کے جرائم میں دو افراد کو چھ ، چھ سال قید اور دو لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں تعینات اہلکار شیر زمان نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ جن دو افراد کو سزا سنائی گئی ان میں چنیوٹ سے تعلق رکھنے والے رمضان سلام اور عامر محمد شامل ہیں۔

اہلکار کا کہنا تھا ان پر رواں برس اکتوبر میں ایک مذہبی اجتماع کے دوران اس تنظیم کے مواد کی تشہیر اور نفرت انگیز مواد بانٹنے کے الزامات تھے۔شیر زمان نے بتایا کہ جج نے انھیں انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ نو کے علاوہ دفعہ 11 ڈبلیو کے تحت سزا سنائی۔

(جاری ہے)

ان کے مطابق دونوں مجرمان کو چھ، چھ سال قید کی سزا دی گئی ہے تاہم دونوں سزائیں ساتھ شروع ہونے کی وجہ سے انھیں تین برس کا عرصہ جیل میں کاٹنا ہوگا۔

اگر یہ دونوں جرمانے کی ادائیگی میں ناکام رہے تو انھیں مزید ایک سال قید بھگتنی ہوگی۔خیال رہے کہ پاکستان میں نفرت انگیز مواد کی تشہیر پر سزائیں دیے جانے کے عمل میں حالیہ چند ماہ میں تیزی آئی ہے۔فیصل آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے ہی گذشتہ چند ہفتوں کے دوران فیس بک اکاوٴنٹ پر بظاہر نفرت انگیز مواد پوسٹ کرنے کے جرم میں ایک شخص کو 13 سال جبکہ ایک اور ملزم کو پانچ سال قید کی سزا سنائی تھی۔اسی طرح کے ایک اور مقدمے میں کچھ عرصہ قبل اہل سنت والجماعت کے سابق صدر مفتی تنویر کو چھ مہینے قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :