منوہر پریکر دورہ امریکہ کے دوران کنٹرول لائن پر سیز فائر کی خلا ف ورزیوں اور دراندازی کا معاملہ اٹھائیں گئے ،بھارتی میڈیا کا دعویٰ

بھارتی وزیر دفاع امریکی ہم منصب کو بتائیں گئے کہ پاکستان کو مائل کرنے کی امریکہ کی فوجی اور خارجہ پالیسی کام نہیں کررہی جس پر فوری نظرثانی کی ضرورت ہے،بھارتی ٹی وی

بدھ 2 دسمبر 2015 20:35

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 دسمبر۔2015ء) بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر دفاع منوہر پریکر اگلے ہفتے امریکہ کے دورہ روزہ دورے کے دوران امریکی ہم منصب کو بتائیں گئے کہ پاکستان کو مائل کرنے کی امریکہ کی فوجی اور خارجہ پالیسی کام نہیں کررہی جس پر فوری نظرثانی کی ضرورت ہے ،بھارتی وزیر دفاع لائن آف کنٹرول اور انٹرنیشنل بارڈر پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں اوربڑھتے ہوئے دراندازی کے واقعات کامعاملہ بھی اٹھائیں گئے ۔

بھارتی ٹی وی ــ’’این ڈی ٹی وی ‘‘ کے مطابق وزیردفاع منوہر پریکراگلے ہفتے امریکہ کا دورہ کررہے ہیں اس دوران وہ امریکی ہم منصب ایشٹن کارٹر کو یہ بھی بتائیں گئے کہ مشرق وسطی اور افغانستان کے حوالے سے امریکہ کی فوجی اور خارجہ پالیسی شدید خرابیوں سے دوچار ہے جس پر فوری نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

وزیر دفاع لائن آف کنٹرول اور انٹرنیشنل بارڈر پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں اوربڑھتے ہوئے دراندازی کے واقعات کامعاملہ بھی اٹھائیں گئے ۔

مشرق وسطی میں امریکی پالیسی کے بارے میں بھارت کی تشویش داعش کی ابھرتی ہوئی سرگرمیاں ہیں جس کے نتیجے میں حال ہی میں پیرس حملوں میں 120 سے زائد افراد مارے گئے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ منوہر پریکر اور ایشٹن کارٹرطیارہ بردار جہاز پر مشترکہ ورکنگ گروپ ا ورشناخت کرنیوالی ٹیکنالوجی کا جائزہ لیں گئے جو بھارت مستقبل میں حاصل کرسکتا ہے ۔