گندم کی فصل میں فاسفورسی کھاد اراضی تجزیہ کی روشنی میں ڈالنے سے گندم کے پیداواری اخراجات میں کمی لائی جاسکتی ہے،ترجمانمحکمہ زراعت پنجاب

بدھ 2 دسمبر 2015 20:52

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 دسمبر۔2015ء) محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے بتایا ہے کہ گندم کی فصل میں فاسفورسی کھاد اراضی تجزیہ کی روشنی میں استعمال کرنے سے گندم کے پیداواری اخراجات میں کمی لائی جاسکتی ہے۔انہوں نے کاشتکاروں کو سفارش کی ہے کہ بوائی کے وقت فاسفورسی کھادوں کے استعمال نہ کرنے کی صورت میں پہلی آبپاشی کے ساتھ کمزور زمینوں میں دو بوری ڈی اے پی یاپانچ بوری سنگل سپر فاسفیٹ فی ایکڑ ، اوسط زرخیز زمین میں ڈیڑھ بوری ڈی اے پی یا چار بوری سنگل سپر فاسفیٹ فی ایکڑ اور زرخیز زمین میں ایک بوری ڈی اے پی یا اڑھائی بوری سنگل سپر فاسفیٹ فی ایکڑ استعمال کریں۔

گندم کی بھرپور پیداوار کے لیے پہلی آبپاشی کے ساتھ ایک بوری یوریا یا پونے دوبوری امونیم نائٹریٹ فی ایکڑ استعمال کریں۔

(جاری ہے)

گندم کی پہلی آبپاشی کے وقت اگر گندم کی فصل میں نائٹروجنی کھاد استعمال نہ کی جائے تو اس سے فی ایکڑ پیداوار میں کمی ہو سکتی ہے ۔ دور حاضر میں پانی کی ضرورت کے پیش نظر آبپاشی کی جدید زرعی ٹیکنالوجی کے استعمال سے ایک تو پانی کی بچت ہوتی ہے اور دوسری طرف گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ بھی ہوتا ہے۔

گندم کی نشوونما اور بڑھوتری کے لیے بعض اوقات بڑے نازک ہوتے ہیں جہاں پانی کی اشد ضرورت ہوتی ہے ،ان اوقات میں پانی کی کمی پیداوار پر منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے۔گندم کی فصل کو پہلے پانی کے ساتھ نائٹروجنی کھاد کے استعمال کی اس وقت ضرورت ہوتی ہے جب پودا جھاڑ بناتا ہے۔ فصل کی یہ حالت بروقت کاشت کی گئی فصل میں کاشت سے 18 تا 25 دن بعد شروع ہوتی ہے۔

پہلی آبپاشی کے ساتھ فاسفورسی اور نائٹروجنی کھادوں کے استعمال سے مستقل جڑوں کی نشوونما ٹھیک ہوگی ، جس کی وجہ سے شگوفے زیادہ بنیں گے اور سٹوں کی تعدادزیادہ ہو جائے گی جس کا پیداوارپر مثبت اثر پڑے گا۔دھان کے وڈھ میں کاشتہ گندم کی فصل کی پہلی آبپاشی 35سے40دن بعدکرنے اورآبپاشی کے بعدوتر حالت میں نائٹروجنی کھاد کے استعمال کے خاطر خواہ نتائج ملتے ہیں۔ کھڑی کپاس میں کاشتہ گندم کی فصل میں بوائی کے ایک مہینہ بعد ایک بوری یوریا فی ایکڑ استعمال کریں ۔ چھڑیاں کاٹنے کے بعد آخر جنوری یا فروری کے شروع میں دو بوری یوریا فی ایکڑ استعمال کریں۔

متعلقہ عنوان :