حکومت ورکنگ ویمن کیلئے قوانین میں تبدیلیاں لارہی ہے جس سے انھیں صنفی اور ملازمتی تمام شعبوں میں سازگار ماحول میسر ہوسکے گا،حکومت چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لئے بہت سے اقدام کررہی ہے

وزیراعظم کے خصوصی معاون اشراوصاف علی کی برطانیہ کے ڈپٹی ہائی کمشنر پیڑک موڈی سے ملاقات کے دوران گفتگو

بدھ 2 دسمبر 2015 21:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 دسمبر۔2015ء) وزیراعظم کے خصوصی معاون اشراوصاف علی نے کہا ہے کہ حکومت ورکنگ ویمن کیلئے قوانین میں تبدیلیاں لارہی ہے جس کی وجہ سے انھیں صنفی اور ملازمتی تمام شعبوں میں سازگار ماحول میسر ہوسکے گا،حکومت چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لئے بہت سے اقدام کررہی ہے۔بدھ کو یہ بات انھوں نے پاکستان میں برطانیہ کے ڈپٹی ہائی کمشنر پیڑک موڈی سے ملاقات کے دوران گفتگوکرتے ہوئے کہی ۔

انھوں نے کہا کہ آئندہ نسلوں کی تعلیم و تربیت کے لئے خواتین کو بااختیار بنانا بہت فائدہ مند اورموثر ترین ذریعہ ہے۔وہ خواتین جو ورکنگ ویمن بھی ہیں جو کہیں اور کام کرنے کی بجائے اپنے ہی بچوں کے سکول میں تعلیم دینا زیادہ پسند کریں گی اس وجہ سے کہ وہ اپنے بچوں کے زیادہ قریب رہیں گی جس سے بچوں کے سکول سے باہر ہونے کا مسئلہ بھی ختم ہوجائے گا اس عمل سے نہ صرف شرخ خواندگی میں اضافہ ہوگا بلکہ سکول جانے والے بچوں کی تعداد میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔

(جاری ہے)

معاون خصوصی اشراوصاف نے برطانوی اعلٰی سفارتی نمائندے سے گفتگو میں کہا کہ حکومت ورکنگ ویمن کیلئے قوانین میں تبدیلیاں لارہی ہے جس کی وجہ سے انھیں صنفی اور ملازمتی تمام شعبوں میں سازگار ماحول میسر ہوسکے گا،حکومت چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لئے بہت سے اقدام کررہی ہے۔وزیراعظم کے معاون خصوصی نے برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر پیڑک موڈی کے ساتھ پاکستان اور برطانیہ کے مابین مختلف منصوبوں میں شراکت داری کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا،اس موقع پر برطانیہ کے ڈپٹی ہائی کمشنر پیڑک موڈی نے بتایا کہ پاکستانی عوام کا معیار زندگی بلند کرنے کے لئے برطانوی ہائی کمیشن کے زیراہتمام ایک پروسپیریٹی فنڈ قائم کیا گیاہے۔

متعلقہ عنوان :