وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کا کچی آبادیوں کے مسئلہ کو حل کرنے کیلئے ٹاسک فورس تشکیل دینے کا فیصلہ

بدھ 2 دسمبر 2015 21:39

اسلا م آ با د ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 دسمبر۔2015ء ) وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس نے کچی آبادیوں کے مسئلہ کو حل کرنے اور ان میں رہائش پذیر افراد کی آبادکاری کے لیے ٹاسک فورس تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ وزارت ہاؤسنگ میں وزارت کے سیکرٹری شاہ رُخ ارباب کی صدارت میں منعقدہ اجلاس کے دوران کیا گیا۔حالیہ اندازوں کے مطابق بڑے بڑے شہری علاقوں میں 50فیصدآبادی تنگ وتاریک گلی کوچوں اور کچی آبادیوں میں رہتی ہے اور یہ آبادیاں بے ہنگم طورپر آباد کی گئی ہیں۔

سپریم کورٹ آ ف پا کستان نے ہدایت کی تھی کہ صوبے اور سی ڈی اے کچی آبادیوں کے مسئلہ اور ان میں قیام پذیر باشندوں کی آبادی کاری کے بارے میں فیڈبیک اور کیے گئے کام کے بارے میں بتائیں اور آگاہ کریں کہ اس مسئلے کو کس طرح حل کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

سینیٹ نے بھی 10اگست کے اپنے اجلاس میں حکومت پر زور دیا تھا کہ حکومت کچی آبادیوں کو مکینوں سے خالی کروانے اور ان مکینوں کی دوبارہ آبادکاری کیلئے مناسب حکمت عملی بنائے۔

اس مذکورہ بالا مسئلہ پر پریذینٹیشن دیتے ہوئے نیشنل ہاؤسنگ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل عرفان نے کہا کہ کچی آبادیوں کو اس وقت تک مکینوں سے خالی نہیں کروایا جائے گا جب تک کہ دوبارہ آبادکاری کے منصوبہ کے تحت ان کی آبادکاری نہیں ہوجاتی اور آبادکاری کا یہ منصوبہ اس زمین کا ملکیتی ادارہ متاثرین کے ساتھ مشاورت سے تیار کرے گا۔متعلقہ صوبائی محکموں کے نمائندگان کو کم آمدن والے گروپوں اور کچی آبادیوں میں رہنے والوں کو شہری ڈھانچے میں رہتے ہوئے آباد کرنے کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ۔

اسی اجلاس کے دوران پاکستان کے 2007ء میں بنائے گئے عمارتی کوڈ پر عملدرآمد کی حکمت عملی تشکیل دینے کا بھی جائز ہ لیا گیا۔ اس ضمن میں خاص طورپر ڈیزاسٹر خطرات میں کمی کے بارے میں بھی خصوصی طورپر غور کیا گیا۔ اس عمارتی کوڈ کی زلزلہ کے حوالہ سے شقیں عمارتوں کے زلزلہ برداشت کرنے والے یکساں اور قابل عمل سستے طریقے اور ڈیزائن کو یقینی بناتی ہیں۔ اجلاس میں اس کوڈ کے نفاذ کیلئے مکمل طورپر قانون سازی اور بلڈنگ کوڈ کی خلاف ورزیوں کو روکنے کیلئے قانون ساز ی بارے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔