گوگل اور اسرائیل کے درمیان نئے معاہدے کا انکشاف،عالمی شہرت یافتہ سرچ انجن کی تردید، اسرائیل کا اعتراف

معاہدے کے تحت اسرائیل کو "یو ٹیوب" پر فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیل کے خلاف پوسٹ کردہ مواد کی نگرانی کا فیصلہ

بدھ 2 دسمبر 2015 21:43

نیویارک/ یروشلم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 دسمبر۔2015ء) عالمی شہرت یافتہ سرچ انجن "گوگل" اور اسرائیل کے درمیان ایک نئے سمجھوتے کا انکشاف ہوا ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق معاہدے کے تحت اسرائیل کو ویڈیو شیرنگ ویب سائٹ "یو ٹیوب" پر فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیل کے خلاف پوسٹ کردہ مواد کی نگرانی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

گوگل انتظامیہ نے اسرائیل کے ساتھ کسی بھی اسے معاہدے کی سختی سے تردید کی ہے جب کہ دوسری جانب اسرائیل کے نائب وزیر خارجہ سمیت کئی دوسرے عہدیداروں نے اعتراف کیا ہے کہ گوگل اور تل ابیب کے درمیان باہمی تعاون کا معاہدہ گذشتہ سوموار کو نیویارک میں طے پایا تھا۔گوگل کی جانب سے جاری ایک بیان میں ان خبروں کی سختی سے تردید کی گئی ہے جن میں کہا گیا تھا گوگل نے یو ٹیوب پر پوسٹ کردہ مواد کی نگرانی کے لیے اسرائیل کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

(جاری ہے)

عالمی سرچ انجن کی انتظامیہ نے دو ٹوک الفاظ میں بتایا ہے کہ کمپنی کا اسرائیل کے ساتھ یو ٹیوب پر پوسٹ کیے گئے مواد کی نگرانی کے بارے میں کسی قسم کا کوئی معاہدہ طے نہیں پایا ہے۔خیال رہے کہ حال ہی میں اخبار"انٹرنیشنل بزنس ٹائمز" نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ گوگل کمپنی اور نائب اسرائیلی وزیر خارجہ نے باہمی تعاون کے ایک سمجھوتے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت اسرائیل اور گوگل مل کر 'یو ٹیوب' پر اسرائیل مخالف مواد کی نگرانی کریں گے۔ خاص طور پر اسرائیل کے خلاف نسل پرستانہ مظاہر اور فلسطینیوں کے نظام تعلیم سے متعلق مواد کی نگرانی کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :