لاہور، سراج الحق نے خوشحال اوراسلامی پاکستان کا منشور پیش کردیا

غریب کے ہربچہ کو مفت تعلیم ملے گا اور کم ازکم پانچ مہلک بیماریوں کا علاج سرکاری طور پر ہوگا، امیر جماعت اسلامی کاپشاور میں تعلیمی فیسٹا سے خطاب

بدھ 2 دسمبر 2015 21:57

لاہور، سراج الحق نے خوشحال اوراسلامی پاکستان کا منشور پیش کردیا

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 دسمبر۔2015ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے خوشحال پاکستان اور اسلامی پاکستان کا منشور پیش کردیا۔اسلامی جمعیت طلبہ پشاور کے زیر اہتمام ٹیلنٹ ایوارڈ فیسٹا 2015سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہمارے خوشحال پاکستان میں غریب کا ہر بچہ مفت تعلیم حاصل کرے گا اور تمام شہریوں کو صحت کی سہولیات مفت حاصل ہوں گی۔

پاک فوج نے دہشت گردی کی خلاف آپریشن ضرب عضب اور اسلامی جمعیت طلبہ نے جہالت کے خلاف آپریشن شروع کر رکھا ہے۔فیسٹا سے جماعت اسلامی صوبہ خیبر پختونخوا کے امیر مشتاق احمد خان اور جمعیت کے مرکزی ناظم اعلیٰ زبیر حفیظ کے علاوہ صوبائی ناظم شاہ زمان درانی نے بھی خطاب کیا۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اپنے خطاب میں کہا کہ خوشحال پاکستان میں کم از کم پانچ مہلک بیماریوں کا مفت علاج کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ان بیماریوں میں کینسر،امراض قلب،گردوں کی بیماری ،یرقان اور تھیلی سیمیا کا علاج سرکاری طور پر کیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ اراضی اور کارخانوں کی پیداوارا میں مالک کے ساتھ کسان اور مزدور بھی حصہ دار ہو گا۔انھوں نے کہا کہ یہ کیسا انصاف ہے کہ محنت غریب کریں ان کونان شبینہ بھی مشکل سے ملے اور دوسری طرف مالکان کوہر مہینے کروڑوں روپے حاصل ہوں۔

انھوں نے کہا کہ خواتین کو ہر طرح کے حقوق دیے جائیں گے اور کسی بھی منتخب ادارے کا رکن منتخب ہونے کے لیے امیدواروں کو اپنی بہن سے سرٹیفیکیٹ لا کر پیش کرنا ہوگا کہ امیدوار نے میرے تمام حقوق دیے ہیں۔انھوں نے کہا کہ جو شخص اپنی بہن سے وفادار نہ ہو وہ قوم کی بیٹیوں اور بہنوں سے وفا دار نہیں ہو سکتا۔انھوں نے کہا کہ خوشحال پاکستان میں تعلم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کو روزگار ملنے تک روزگار الاؤنس ملا کرے گا اور وہ اپنے گھر والوں پر بوجھ نہیں بنے گا۔

سراج الحق نے کہا کہ خوشحال پاکستان میں 70سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کوبڑھاپا الاؤنس ملا کرے گا تاکہ وہ بھی اپنی اولاد پر بوجھ نہ بنے۔ سراج الحق نے کہا کہ پاکستانی دنیا کے سب سے باصلاحیت قوم ہے لیکن بدقسمتی سے یہاں ہر سال چار ہزار ارب روپے کرپشن کی نذر ہوتے ہیں ۔اس کا خاتمہ کیا جائے تو خوشحال پاکستان کے تمام مسائل حل ہو سکتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اس صوبہ میں ہم نے وزارتیں کی ہیں۔ہمارے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے ارکان ہیں اور رہ چکے ہیں۔68سال میں ہمارے کسی ممبر کے خلاف کوئی سکینڈل سامنے نہیں آیا۔ نہ کوئی ایک روپے کا کرپشن ثابت کرسکتا ہے یہی جہ ہے کہ ہمارا ریکارڈ اس پر گواہ ہے کہ کرپش ہم ہی ختم کریں گے۔موجودہ حکمرانوں سے اس کی توقع ناممکن ہے اس لیے کہ یہ لوگ قومی خزانہ سے سب سے پہلے اپنی تجوریاں بھرتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ بھارت کے ایک صوبہ یو پی میں پاکستان بھر میں موجود پی ایچ ڈیز کی تعداد سے زیادہ پی ایچ ڈیز ہیں ۔انھوں نے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا مسئلہ تعلیم ہے ۔یہ کتنی بدقسمتی ہے کہ مرکزی اور چاروں صوبائی وزرائے تعلیم کے اپنے بچے سرکاری اداروں میں نہیں پڑھتے اس لیے سرکاری تعلیمی اداروں میں بیت الخلا ہے نہ پانی کا انتظام،اساتذہ کی تعداد مطلوبہ معیار اور تعداد سے کہیں کم ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہمیں موقع ملا تو کسی ایسے شخص کو وزیر تعلیم نہیں بنایا جائے گا جس کے بچے سرکاری تعلیمی اداروں میں نہیں پڑھتے۔انھوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں جدید اور دینی تعلیم کے فرق کے علاوہ دینی تعلیم کو مسالک کی بنیاد پر تقسیم کیا گیا ہے اور ہر مسلک کا اپنا اپنا تعلیمی بورڈہے۔اس نظام سے فرقہ پرستی نہیں تو کیا پروان چڑھے گی۔انھوں نے کہا کہ ہمیں موقع ملا تو تمام تعلیمی اور جدید اداروں کا یک ہی نصاب ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ ہم ایسا نظام لائیں گے جس میں ہر غریب شخص کا بیٹا ا ور بیٹی رکن اسمبلی،سینیٹر اور وزیر بن سکے گا۔انھوں نے صوبائی اور وفاقی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ بجٹ میں ابھی سات مہینے باقی ہے آئندہ بجٹ میں دفاع کے بعدسب سے زیادہ رقم تعلیم کے لیے مختص کی جائے انھوں نے کہا کہ ہماری حکومت میں پرائیمری کے بچوں کو پرائمری میں پی ایچ ڈی اساتذہ پڑھائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ قوم نے ایک ایٹم بم بنانے کے لیے معاشی تکالیف برداشت کیں ۔ایک بار تعلیم کے لیے قربانی دینی ہوگی اور بچت کرکے تعلیم پر خرچ کرنا ہو گا۔انھوں نے کہا کہ لاکھوں جانوں کی قربانی دے کر پاکستان حاصل کیا گیا۔ یہ قربانیاں لبرل پاکستان کے لیے نہیں تھیں ہندوستان پہلے سے لبرل ہے پاکستان بنانے کی پھر کوئی ضرورت نہیں تھی۔وزیر اعظم اس بیان کو واپس لے کر قوم سے معافی مانگیں۔ انھوں نے کہا کہ نوجوان خوشحال پاکستان کی تحریک کا اہر اول دستہ ہے اور اسلامی جمعیت طلبہ نے پشاور کے ہونہار طلبہ کی حوصلہ افزائی کے لیے اتنا بڑا فیسٹامنعقد کیا ہے اس پر وہ مبار کباد کی مستحق ہے۔