جماعت اسلامی کاعوام کو نظریہ پاکستان کے تحفظ کیلئے تیار کرنے کیلئے ملک بھر کے درباروں کے سجادہ نشینوں سے رابطے کرنے کا فیصلہ

ملک کی نظریاتی شناخت کو ختم کرنے اور آئین پاکستان کو متنازعہ بنانے کی سازشیں ہورہی ہیں ،سدباب کیلئے بڑی عوامی تحریک کی ضرورت ہے،لیاقت بلوچ

بدھ 2 دسمبر 2015 21:58

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 دسمبر۔2015ء) جماعت اسلامی نے عوام کو نظریہ پاکستان کے تحفظ کیلئے تیار کرنے کیلئے ملک بھر کے درباروں کے سجادہ نشینوں سے رابطے کرنے کا فیصلہ کر لیا ۔جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ کی زیر صدارت گزشتہ روز اجلاس منعقد ہوا جس میں دربار عالیہ کوٹ مٹھن شریف کے سجادہ نشین خواجہ معین الدین کوریجہ اور دربار میاں میر کے سجادہ نشین پیر سید ہارون گیلانی نے بھی شرکت کی ۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملک کی نظریاتی شناخت کو ختم کرنے اور آئین پاکستان کو متنازعہ بنانے کی سازشیں ہورہی ہیں جن کے سدباب کیلئے ایک بڑی عوامی تحریک اٹھانے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ لاکھوں جانوں کی قربانی کے بعد حاصل کئے گئے ملک میں لبرل ازم اور سیکولر ازم کی باتیں ہورہی ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک کے آئین میں قطعاًاس بات کی گنجائش نہیں کہ یہاں اسلام کی بجائے کسی غیر اسلامی نظام کو مسلط کیا جائے ۔

قومی وحدت اور یکجہتی کیلئے ضروری ہے کہ ملک میں وہی نظام زندگی نافذ کیا جائے جس کیلئے پاکستان کا قیام عمل میں آیا تھا۔اجلاس میں پیرس حملوں کے بعد یورپ اور مغربی ممالک میں مسلمانوں اورمساجد و مدارس کے خلاف بڑھتے ہوئے پر تشدد واقعات پر گہری تشویش کا اظہارکرتے ہوئے اس ضرورت پر زور دیا گیا کہ عالم اسلام کے اجتماعی مسائل کے حل کیلئے امت کے بڑوں کو مل بیٹھ کر اس کے سدباب کیلئے کوئی فوری اور قابل عمل حل تجویز کرنا چاہئے ۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے خواجہ معین الدین کوریجہ اور پیر سید ہارون گیلانی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ملک بھر کی خانقاہوں اور درباروں کا دورہ کرکے عوام کو نظریہ پاکستان کے تحفظ کیلئے تیار کریں گے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ ملک بھر کے خانقاہی نظام سے وابستہ لوگ اسلام کے علاوہ کسی لبرل ازم اور سیکولر ازم کوبرداشت نہیں کریں گے ۔اپنا سب کچھ قربان کرکے پاکستان کی طرف ہجرت کرنے والوں نے اپنا دین بچانے اور اس کے مطابق زندگی گزارنے کیلئے تمام مصائب و مشکلات کو برداشت کیا تھا ۔ اجلاس میں ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ،میاں مقصود احمد ،حافظ ساجد انور اورمولانا غیاث احمد نے بھی شرکت کی ۔