ہر پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر فوج یا رینجرز کے اہلکاروں کو تعینات کرنے کا واضح طور پر اعلان کیا جائے ،حافظ نعیم الرحمن

عوام خوف سے نکل کر جوق در جوق پولنگ اسٹیشن پہنچیں اور 5دسمبرکو کراچی میں ترقی وخوشحالی اور امن واخوت کے نئے دور آغازکریں، کارنرمیٹنگ سے خطاب

بدھ 2 دسمبر 2015 22:09

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 دسمبر۔2015ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے مطالبہ کیا ہے کہ 5دسمبر کو ہر پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر فوج یا رینجرز کے اہلکاروں کو تعینات کرنے کا واضح طور پر اعلان کیا جائے تاکہ بلدیاتی انتخابات آزادانہ ،پُرامن، منصفانہ اور صاف و شفاف ہوسکیں اور کراچی میں الیکشن ماضی کی طرح سلیکشن نہ ہو ں۔

عوام خوف سے نکل کر جوق در جوق پولنگ اسٹیشن پہنچیں اور 5دسمبرکو کراچی میں ترقی وخوشحالی اور امن واخوت کے نئے دور آغاز کریں۔جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے اتحاد نے عوام کے اندر امید اور حوصلہ پیدا کیا ہے۔شہر کو بد امنی ،دہشت گردی،بھتہ خوری اور تاریکیوں میں دھکیلنے والوں کی شکست یقینی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سواتی محلہ یونین کمیٹی نمبر 2مسلم آباد لانڈھی میں ایک بڑی کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

قبل ازیں لانڈھی 89سے انتخابی ریلی نکالی گئی جس میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔کارنر میٹنگ سے جماعت اسلامی بن قاسم کے امیر محمد اسلام،امیر زون محمد نواز خان ،امیدوار برائے چیئرمین مولانا فضل قادر شامزئی،امیدوار برائے وائس چیئرمین قاری محمد کریم اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ایم اے جناح روڈ پر ملٹری پولیس پر حملہ اور دو اہلکاروں کی شہادت کی واردات کراچی کے حالات کو خراب کرنے اور بلدیاتی انتخابات سبوتاژ کرنے کی سازش ہے۔

کراچی میں دہشت گردوں ،ٹارگٹ کلرز اور’’ را‘‘ کے ایجنٹوں کو جب تک قرار واقعی سزا نہیں دی جائے گی حقیقی طور پر قیام امن بہت مشکل ہے۔بعض عناصر کراچی کے حالات کو مسلسل خراب رکھنا چاہتے ہیں اور اس شہر کو ترقی اور خوشحالی کی راہ میں پیچھے دھکیلنا چاہتے ہیں ۔لیکن کراچی کے عوام اپنے اتحاد اور یکجہتی سے ان سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور 5دسمبر کو ثابت کردیں گے کہ اب اس شہر کو ترقی اور خوشحالی اورامن ومحبت کا گہوارہ بنانے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جو لوگ کراچی میں اپنا حق جتا رہے ہیں انہوں نے پچھلے 30 سالوں میں کراچی کو کیا دیا، کراچی میں بدامنی، دہشت گردی اور بوری بند لاشوں کا کلچر پروان چڑھایا گیا، تعلیم و تربیت کے بجائے لوٹ مار کو عام کیا گیا۔ کراچی کے اداروں کو سیاسی بھرتیوں کے ذریعے تباہ و برباد کیا گیا، کراچی مسلسل تنزلی کی طرف جا رہا ہے اسے کراچی کے عوام ہی تنزلی سے بچا سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :