جب موجودہ حکومت آئی تو زرمبادلہ کے ذخائر سات آٹھ ارب ڈالر تھے ،عرفان صدیقی

غیر ملکی قرضوں کی اقساط کی ادائیگی کے بعد لگتا تھا ملک دیوالیہ ہوجائے گا جس پر آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا ،وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی امور

بدھ 2 دسمبر 2015 22:31

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 دسمبر۔2015ء) وزیر اعظم کے معاو ن خصوصی برائے قومی امور عرفان صدیقی نے کہاہے کہ جب موجودہ حکومت آئی تو زرمبادلہ کے ذخائر سات آٹھ ارب ڈالر تھے اور غیر ملکی قرضوں کی اقساط کی ادائیگی کے بعد لگتا تھا کہ ملک دیوالیہ ہوجائے گا جس پر آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا ۔ آئی ایم ایف سے جو قرضہ لیا اس سے پہلے قرضوں کی اقساط ادا کی گئیں اس کے باوجود زرمبادلہ کے ذخائر 20ارب ڈالر کے قریب پہنچ چکے ہیں ‘ غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہورہا ہے ،45 ارب ڈالر کی سرمایا کاری صرف ایک ملک چین کی طرف سے کی جارہی ہے ، فاٹا ‘ کے پی کے ‘ بلوچستان اور کراچی میں واضح تبدیلی نظر آرہی ہے ‘ طالبان کو شکست ہوچکی ہے ‘ بلوچستان کے علیحدگی پسند گروپ بھی پسپا ہوچکے ہیں ‘ پہلی حکومتوں میں عزم کا فقدان تھا ‘ دھماکے اور دہشتگرد ی عروج پر تھی ا ب 2018تک حالات یکسربدل جائیں گے ‘ نواز شریف حکومت نے دور اندیشانہ اقدامات کرتے ہوئے اڑھائی سال کے عرصہ میں ملک کو صحیح راستے پر گامزن کردیا ہے جس کی بدولت ملک سے نہ صرف دہشتگردی کا خاتمہ ہوا ہے بلکہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم کرنے کے ساتھ ساتھ قومی معیشت کو بھی فروغ حاصل ہوا ہے آن لائن کے مطابق کے ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیصل آباد میں سینیئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران گفتگوکرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ اس وقت حکومت کے تشکیل دئیے گئے قومی ترقیاتی ایجنڈے کی حمایت کی اشد ضرورت ہے کیونکہ یہ ایجنڈہ نہ صرف لوگوں کا معیار زندگی بلند کرے گا بلکہ اس کے سبب ملک سے بیروز گاری کا خاتمہ ہوگا اور لوگوں کو بلا تفریق زندگی کی بنیادی سہولتیں میسر ہوں گی ‘ انہوں نے کہاکہ جب نواز شریف حکومت نے ملک کا انتظام سنبھالا تھا، تو اس وقت ملکی صورتحال بڑی گھمبیر تھی ‘ دہشتگردی اور لاقانونیت کا دو ر دورہ تھا سرمایہ دار سرمایہ کاری کرنے خوف زدہ تھا ‘ صنعتوں کا پہیہ انرجی نہ ملنے کے سبب رک چکا تھا اور ملک تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا تھا، ان حالات کو قابو کرنا کسی معجزے سے کم نہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ2013 کے امتخابات میں کامیاب ہو کر اقتدار میں آنے کے بعد نواز شریف حکومت نے فوری طور پر ایک جامع حکمر عملی بنائی کہ ملک کو مسائل اور بحرانوں کی دلدل سے کیسے باہر نکالا جائے،مگر اللہ تعالی کے فضل وکرم سے حکومت نے اپنے ایجنڈے کے مطابق ملک کو بہتری کے راستی پر گامزن کر دیا اور اب حکومت اس کو ایشیاء کا اکنامک ٹائیگر بنانے کی جدوجہد کر رہی ہے، انہوں نے کہاکہ بجلی کے بحران پر کافی حد تک قابو پالیا ہے انڈسٹری کی لوڈ شیڈنگ مکمل ختم کردی گئی ہے ‘ معیشت ترقی کی جانب گامزن ہے ‘ ٹیکسٹائل سیکٹر کو مضبوط بنایا جارہا ہے ،انہوں نے کہا کہ2019 تک نہ صرف لوڈشیڈنگ مکمل طور پر ختم ہو جائی گی،بلکہ بجلی سستی بھی ملے گی،پھچلی حکومتوں کے پاس دہشت گردی پر قابو پانے کیلئے کوئی پالیسی نہ تھی،وزیر اعظم نوازشریف نے برسراقتدار آتے ہی پورے عزم کے ساتھ اس جانب توجہ دی طالبان کے ساتھ مزاکرات کیئے گئے ،طالبان کے بہت سے گروپ تھے،کچھ امن چاہتے تھی ،کچھ کی ڈوریاں باہر کی طاقتوں کے ہاتھ میں تھیں،ہم نے کوشس کہ کہ مزاکرات سے مسئلہ کچ حل کیا جائے، بات نہ بنی تو پوری قوم کواعتماد مین لے کر یکسوئی کے ساتھ آپریشن ضرب عضب شروع کیا ،اب خود کش بمباروں کی فیکٹریاں بند ہو چکی ہیں،دہشت گردی کا نیٹ ورک ختم ہو چکا ہے، انہوں نے کہا کہ 2013 مین لوگوں نے ن لیگ کو تواقعات کی بنیاد پر ووٹ دیئے تھے،آئندہ کارکردگی کی بناء پر ووٹ دینگے،حالیہ بلدیاتی الیکشن کو دیکھیں تویہ وہی ہے،جو 2013 میں تھے،جہاں سے ن لیگ جیتی تھی وہا ں سے پی ٹی آئی نے بھی اچھی کارکردگی دیکھائی ہے، البتہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے دھاندلی کا شور مچاتے اپنے ڈھائی سال ضائع کر دیئے ہیں،لیکن ہم نے ملک وقوم کو کچھ دینے کی کوشش کی،انہوں نے کہا کہ دنیا میں سٹاک ایکسچینج کو کسی بھی ملک کی معاشی حالت جانچنے کا پیمانہ تسلیم کیا جاتا ہے، اور اب سٹاک ایکسچینج بھی اس بات کی گواہی دے رہی ہے، کہ پاکستان ترقی اور خوشحالی کے راستے پر چل نکلا ہے ،تاہم اس وقت صرف ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک سے منفی رجحان کا خاتمہ کیا جائے،اور حکومت کے عوامی ترقی وخوشحالی کے منصوبوں کی کھل کر حمایت کی جائے