سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد نو کردی جائے،حشمت حبیب

ایک جج اور اس سے متعلقہ عملے پر تقریباً ایک سال میں ڈھائی کروڑ روپے خرچ ہوتا ہے،صدرتحریک تحفظ عدلیہ

بدھ 2 دسمبر 2015 22:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 دسمبر۔2015ء) تحریک تحفظ عدلیہ کے صدر حشمت حبیب ایڈووکیٹ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد سترہ سے بڑھا کر گیارہ کرنے کی بجائے کم کرکے نو کردی جائے کیونکہ امریکی سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد بھی نو ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ بار کے صدر کا یہ کہنا غیر مناسب ہے کہ سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد اکیس کی جانی چاہیے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایک جج اور اس سے متعلقہ عملے پر تقریباً ایک سال میں ڈھائی کروڑ روپے خرچ ہوتا ہے جو اس غریب ملک پر ایک بوجھ ہے امریکہ جیسے ملک میں سپریم کورٹ کیلئے نو جج کافی سمجھتے ہیں تو پاکستان میں ان کی تعداد نو کیوں نہیں کی جاتی ؟ ۔ انہوں نے کہا کہ سینئر جج جسٹس ثاقب نثار نے یہ درست کہا ہے کہ عدلیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملکی اداروں پر نظر رکھے کیونکہ عدلیہ بھی ملکی ادارہ ہے اس پر بھی نظر رکھنا ضروری ہے

متعلقہ عنوان :