وزارت خارجہ نے انسداد دہشت گردی عدالت میں بے نظیر بھٹو قتل کیس کے اہم گواہ امریکی صحافی مارک سیگل کے بیان پر جرح سے متعلق رپورٹ پیش کر دی ‘خصوصی عدالت کے جج نے انسپکٹر طارق الیاس کیانی کے بیان پر دوبارہ جرح کے لیے نوٹسزجاری کر تے ہوئے مزید سماعت 7دسمبر تک ملتوی کردی

بدھ 2 دسمبر 2015 22:38

راولپنڈی۔2دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 دسمبر۔2015ء ) وزارت خارجہ نے انسداد دہشت گردی عدالت میں بے نظیر بھٹو قتل کیس کے اہم گواہ امریکی صحافی مارک سیگل کے بیان پر جرح سے متعلق رپورٹ پیش کر دی ہے ‘مارک سیگل 20جنوری2016 کو بیان پر جرح کے لیے ویڈیو لنک پر دستیاب ہونگے ‘خصوصی عدالت کے جج نے انسپکٹر طارق الیاس کیانی کے بیان پر دوبارہ جرح کے لیے نوٹسزجاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 7دسمبر تک ملتوی کردی ۔

بدھ کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر ایک کے جج رائے محمد ایوب مارتھ نے بے نظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت کا باقاعدہ آغاز کیا ۔ سابق سی پی او سید سعود عزیز ‘سابق ایس پی راول خرم شہزاد اپنے وکیل ملک رفیق ‘ ایف آئی اے کے پراسکیوٹر چوہدری اظہر‘سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم اور ملزمان کے وکلاء عدالت میں پیش ہوئے ۔

(جاری ہے)

وزارت خارجہ کے نمائندے نے خصوصی عدالت میں پیش ہو کر مارک سیگل کے بیان سے متعلق رپورٹ پیش کی جس میں وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ مارک سیگل بیان پر جرح کے لیے ویڈیو لنک پر 20جنوری کو دستیاب ہونگے ۔

خصو صی عدالت کے جج رائے محمد ایوب مارتھ نے کمشنر راولپنڈی کو تحریر ی طور پر ہدایات جاری کیں کہ ویڈیو لنک کے لیے تمام ضروری انتظامات مکمل کر کے عدالت میں رپورٹ پیش کی جائے ۔ قبل ازیں فاضل جج نے انسپکٹر طارق الیاس کیانی کے بیان پر دوبارہ جرح کے لیے طلبی نوٹسز جاری کر دیئے جبکہ ایک گواہ سب انسپکٹر اشفاق کا جزوی بیان ریکارڈ ہونے پر فاضل جج نے کیس کی مزید سماعت 7 دسمبر تک ملتوی کر دی ۔گذشتہ سماعت پر خصوصی عدالت کے جج رائے محمد ایوب مارتھ نے مارک سیگل کا بیان قانونی قرار دینے کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا یا تھا جس میں مارک سیگل کے بیان کو غیر قانونی قرار دینے کی درخواست خارج کر دی گئی تھی ۔

متعلقہ عنوان :