Live Updates

اسلام آباد میں (ن) لیگ اور پی ٹی آئی کے بعد عوامی ورکرز پارٹی متبادل کے طور پر سامنے آئی ،عاصم سجاد

بدھ 2 دسمبر 2015 22:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 دسمبر۔2015ء) ہم صرف الیکشن کے وقت اپنا چہرا نہیں دکھاتے بلکہ اس سے پہلے اور اس کے بعد فرسودہ عوام دشمن نظام کی تبدیلی کی سیاست کا پرچم بلند رکھتے ہیں۔ آئی 11کچی آبادی سے الیکشن لڑنے والے پارٹی امیدواروں کو چیئرمین کی نشست حاصل کرنے سے دھاندلی کر کے روکا گیا جبکہ F-7 F-8میں بھی پارٹی کے امیدواروں کا مینڈیت چھینا گیا۔

ہم بہر حال محنت کشوں، اقلیتوں اور عورتوں کو منظم کر کے اپنی جدو جہد کو تیز کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار عوامی ورکرز پارٹی کے مختلف رہنماؤں نے پارٹی دفتر میں بلائے جانے والے ہنگامی اجلاس میں کیا جس میں طے پایا کہ UC28اور UC44میں ہونے والے دھاندلی کی وضاحت کے لیے دوبارہ ووٹ کی گنتی کے لیے مہم چلائے جائے گی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں الیکشن میں حصہ لینے والے پارٹی کے مختلف امیدواروں کے علاوہ پارٹی کے عہدیداران اور کارکن شامل تھے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے عاصم سجاد نے کہا کہ I-11کچی آبادی جب مسمار ہوئی تو سب کا خیال تھا کہ وہاں کے لوگ ہمیشہ کے لیے اسلام آباد سے بے دخل ہو گئے ہیں مگر پارٹی نے انہی غریب لوگوں کو UC44سے الیکشن میں کھڑا کر کے بائیں بازو کی سیاست کی ایک نئی تاریخ رقم کی۔ اور دو جنرل کونسلروں کی جیت سے یہ ثابت ہوا کہ ظالمانہ آپریشن کا کوئی جواز نہیں تھا بلکہ جن کو افغانی کہا گیا وہ پاکستان کے شہری تھے اور ووٹ کا حق بھی رکھتے تھے ۔

عاصم سجاد نے کہا کہ UC44کے الیکشن میں فضل شاہ اور نور محمد کو پانچ وارڈ کی گنتی کے بعد چیئرمین وائس چیئر مین کی نشست پر 100ووٹوں کی برتری حاصل تھی مگر آخری وارڈ میں دھاندلی کر کے ہمیں ہرایا گیا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ محنت کشوں کی اس پارٹی سے اسٹیبلشمنٹ اور ان کے پالتو سیاست دان کتنے خود زدہ ہیں۔ تاہم ہماریI-11کے دربدر لوگوں کو انصاف دلانے کی جدو جہد جاری رہے گی اور اس سلسلے میں 3دسمبر کو سپریم کورٹ میں ایک بار پھر پارٹی کے صدر عابد حسن منٹو پیش ہونگے اوربے دخل خاندانوں کو بحال کر نے کی درخواست کریں گے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے اسلام آباد سیکرٹری عمار رشید نے کہا کہ عوامی ورکرز پارٹی کے بلدیاتی انتخابات میں آنے سے تمام سٹیٹس کو کی طاقتیں گھبرا گئیں ، جس کا سب سے واضح ثبوت UC28میں نظر آیاں جہاں شہر کی اشرافیہ رہتی ہے، وہاں سے پارٹی نے ایک مسیح عورت کو چیئر مین کی سیٹ سے الیکشن لڑایا اور اس کے ساتھ پارٹی کی یوتھ سیکرٹری آمنہ مواز کو وائس چیئر مین کھڑا کر کے اپنے آپ کو منفرد دکھیا کیونکہ پورے شہر میں کسی بھی دوسری پارٹی نے ان دونوں سیٹوں پر عورتوں کو نہیں کھڑا کیا گیا۔

عمار رشید نے کہا کہ اس یونین کونسل میں بھی دھاندلی کر کے ہمارا مینڈیت چوری کیا گیا کیونکہ فرانس کالونی کے پولنگ سٹیشن سے سب جانتے ہیں کہ شبانہ روبن اور آمنہ مواز کو بہت زیادہ ووٹ ملنے ہیں مگر پولنگ عملہ نے بدترین جانبداری کا مظاہرہ کیا۔ عمار رشید نے کہا کہ ہم موسمی پرندے نہیں ہیں کہ ہم اقتدار اور پیسہ کے لیے سیاست کرتے ہیں چنانچہ ہم دھاندلی کے خلاف تمام تر اقدامات کریں گے لیکن ہماری سیاست سڑکوں پر ، عدالتوں میں اور آنے والے اگلے الیکشنوں میں ہر صورت میں جاری رہے گی اور بائیں بازو کی بڑھتی ہوئی اس لہر کو اب کوئی دنیا کی طاقت نہیں روک پائے گی۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات