مطلقہ اور بیوہ سعودی خواتین کے لیے خوش خبری

خواتین کو اپنی خاندانی رجسٹریشن تبدیل کرنے کا حق مل گیا

جمعرات 3 دسمبر 2015 12:59

ریا ض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن03دسمبر۔2015ء)سعودی حکومت نے عائلی مسائل سے نمٹنے کے لےئے نئے قوانین وضع کر دےئے جن میں مطلقہ اور بیوہ عورتوں کے حقوق کو یقینی بنانے کی ایک نئی اور منفرد کوشش کی گئی ہے۔ مطلقہ عورتوں اور بیواؤں کو اپنے سابقہ شوہروں کے خاندانوں سے الگ تھلگ اپنا 'سول اسٹیٹس' رکھنے، علا وہ شناختی کارڈ بنوانے اور اپنی رجسٹریشن سابقہ خاندانوں سے ختم کرانے کا بھی حق دے دیا گیا ہے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ ریاض میں عائلی مسائل کے حوالے سے نئے قوانین کے نفاذ سے خاندانی تنازعات کے حل اور مطلقہ اور بیوہ خواتین کو ان کیحقوق فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔ عرب میڈیا نے سعودی عرب اخبار کے حوالے سے بتایا ہے کہ کوئی طلاق یافتہ یا بیوہ خاتون اپنے خاندان کے ہاتھوں زیادتیوں سے بچنے کے لیے چاہے تو اپنا الگ شناختی کارڈ بنوا کر اس خاندان میں اپنی رجسٹریشن ختم کر سکتی ہے۔

(جاری ہے)

اس نئے اصول کا مقصد خواتین بالخصوص طلاق یافتہ اور بیوہ عورتوں پر ان کے خاندانوں کی جانب سے ہونے والے بے جا ظلم و زیادتی کی روک تھام کرنا ہے۔وزارت داخلہ نے کسی بھی طلاق یافتہ خاتون کو یہ حق دیا ہے کہ وہ اپنے سابقہ شوہر اور شوہر کی دوسری بیویوں کی اولاد سے علاحدہ اپنی رجسٹریشن کرا سکتی ہے۔ ایسا اس لیے کیا گیا تاکہ کوئی خاتون اپنے سابقہ شوہر، سوتنوں یا سوتیلی بیٹوں کے ستم سے محفوظ رہے۔وزارت داخلہ نے نئے قوانین کے تحت بہ کثرت شادیاں رچانے والے مردوں کو بھی ایک سے چار تک خاندانوں کی رجسٹریشن کی اجازت دی ہے۔ شوہر اپنی تمام بیویوں اور ان سے ہونے والی اولاد کو ایک جگہ جمع کرنے کے بجائے ان کی الگ الگ رجسٹریشن کرا سکے گا۔