قومی ٹیم کو انگلینڈ ٹی 20 سیریز میں کلین سویپ ورلڈ کپ کیلئے بڑا دھچکا ،سابق کرکٹر

جمعرات 3 دسمبر 2015 13:06

قومی ٹیم کو انگلینڈ ٹی 20 سیریز میں کلین سویپ ورلڈ کپ کیلئے بڑا دھچکا ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن03دسمبر۔2015ء) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ محسن خان نے انگلینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں کلین سوئپ شکست پر افسردگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ناقص کارکردگی کے باعث قومی ٹیم کی اگلے سال ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں بہتر کارکردگی کے امکانات کو دھچکا لگا ہے۔محسن کا کہنا تھا کہ آفریدی کی ٹیم نے دومیچوں میں اچھے حالات کے باوجود آسان میچوں میں کامیابی کے مواقع ضائع کیا جو میزبان مداحوں کے لیے شرمناک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیم ٹی ٹوئنٹی میں مضبوط ہے لیکن ناقص منصوبہ بندی حالیہ سیریز میں شکست کی وجہ بنی اور الزام عائد کیا کہ کھلاڑی ملک کے بجائے اپنے لیے کھیل رہے ہیں۔محسن نے کہا کہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے قبل اس سے بری صورتحال نہیں ہو سکتی۔

(جاری ہے)

قومی ٹیم ڈی واٹمور کے دورسے تنزلی کی جانب گامزن ہے اور اب وقار یونس کی کوچنگ میں بھی ایسا ہی ہے۔

یہ دونوں اپنے کوچنگ کے ادوار میں پاکستان کے لیے کوئی نمایاں کامیابی حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں.ادھر سابق کپتان عامر سہیل اور بلے باز اعجاز احمد کا کہنا ہے کہ پاکستان کا متحدہ عرب امارات کی سلو اور ٹرننگ وکٹوں پر اسپنرز کا استعمال نہ کرنا ناقابل فہم ہے۔اعجاز کا کہنا ہے کہ پاکستان سیریز میں صرف ایک اسپنر شاہد آفریدی کے ساتھ گیا حالانکہ یاسر بھی دستیاب تھے جبکہ سلو وکٹوں پر بہترین باوٴلنگ کرنے والے شعیب ملک کا صحیح استعمال نہیں کیا گیا، اسپنروں کی کمی کا خمیازہ ہماری ٹیم کو سیریز ہارنے کی صورت میں بھگتنا پڑا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کی فٹنس اور وکٹوں کے درمیان رننگ انتہائی ناقص تھی اور یقیناً ناکارہ ڈومیسٹک انفراسٹرکچر اور کوچنگ ہی اس کی بنیادی وجوہات ہیں۔اعجاز کا کہنا تھا کہ ماضی میں ہماری اے ٹیم اور انڈر 19 ٹیم نے مسلسل غیر ملکی دورے کئے لیکن گزشتہ تین یا چار سال سے یہ دورے منقطع ہیں جو میرے خیال میں کھلاڑیوں کی ناقص کارکردگی کی دوسری بڑی وجہ ہے۔عامر سہیل نے افسردگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کوئی منصوبہ بندی نہیں تھی اور اہم مواقعوں پر غلط طریقے سے بلے بازی ٹیم کو لے ڈوبی۔