کارگل جنگ میں پاکستان اپنے ایٹمی ہتھیار نصب اور ممکنہ طور پر استعمال کرنے کیلئے تیار تھا‘وائٹ ہاؤس کے سابق عہدیدار کا انکشاف

جمعرات 3 دسمبر 2015 16:35

کارگل جنگ میں پاکستان اپنے ایٹمی ہتھیار نصب اور ممکنہ طور پر استعمال ..

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 دسمبر۔2015ء ) وائٹ ہاؤس کے ایک سابق اعلی عہدیدار نے انکشاف کیا ہے کہ 1999 میں کارگل جنگ کے دوران جب پاکستانی فوج کو بھارت کے ہاتھوں بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑ رہا تھا اس وقت پاکستان نے اپنے ایٹمی ہتھیار نصب کرنے اور ممکنہ طور پر استعمال کرنے کیلئے تیار کرلیے تھے ،سی آئی اے نے اس بارے میں صدر بل کلنٹن کو خبردار کردیا تھا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس کے سابق عہدیدار کا کہنا تھاکہ سی آئی اے کا اس بارے میں اندازہ صدر بل کلنٹن کو 4 جولائی 1999 کی روزانہ کی خفیہ بریفنگ کا حصہ تھا۔جب کلنٹن پاکستانی وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کیلئے دورہ پاکستان کی تیاری کررہے تھے ۔چار جولائی 1999 کی صبح سی آئی اے نے اپنے روزانہ کے ٹاپ سیکرٹ بریف میں لکھاکہ پاکستان ممکنہ طور پر اپنے ایٹمی ہتھیاروں کو استعمال کرنے کیلئے انھیں نصب کررہا ہے ۔

(جاری ہے)

خفیہ معلومات بہت زیادہ قابل یقین تھیں۔بروس ریڈل جو اس وقت وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل میں کام کررہے تھے ا ور نواز کلنٹن ملاقاتوں میں موجود رہے تھے نے بتایا کہ اوول آفس میں اس وقت ماحول بہت گرم تھا۔بروس ریڈل جو سابق سی آئی اے کے تجزیہ کار ہیں اور اب وہ بروکنگز انسٹی ٹیوشن میں کام کررہے ہیں نے بل کلنٹن کے سابق قومی سلامتی کے مشیر سینڈی برجر کی موت کے بعد انکشافات کرتے ہوئے لکھا ہے کہ سینڈی برجر نے کلنٹن پر زور دیاتھا کہ وہ نوازشریف کی بات سنیں لیکنڈٹے رہیں۔

پاکستان نے اس بحران کا آغاز کیا ہے اور اسے ہی بلامعاوضہ اسے ختم کرنا ہوگا۔صدر کو نوازشریف پر یہ بات واضح کرنے کی ضرورت ہے کہ صرف پاکستان کی جانب سے واپسی کے اقدامات سے ہی بحران کو مزید بڑھنے سے روکا جاسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :