ایف پی سی سی آئی انتخابات ، رف اینڈ ان پالشڈ پریشئس ایسوسی ایشن نے بزنس مین پینل کی حمایت کا اعلان کردیا

فیڈریشن کی موجودہ گونگی اور بہری قیادت کی وجہ سے وفاقی حکومت ہرتین ماہ کے بعد ایک منی بجٹ لے آتی ہے، حاجی غلام علی اور میاں زاہد سے ملاقات میں گفتگو

جمعرات 3 دسمبر 2015 20:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 دسمبر۔2015ء) آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف رف اینڈ ان پالشڈ پریشئس اینڈ سیمی پریشئس اسٹونز پشاور نے وفاق ایوان ہائے صنعت وتجارت ( ایف پی سی سی آئی ) کے سالانہ انتخابات برائے2016 میں بزنس مین پینل کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کیا ہے ۔ بزنس مین پینل کے ایف پی سی سی آئی کے انتخابات میں صدارتی امیدوار سنیٹرحاجی غلام علی فرسٹ وائس چیئرمین میاں زاہدحسین نے گزشتہ روز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ذوالفقار احمد ، سینئر وائس چیئرمین امتیاز علی ، وائس چیئرمین ارباب فہیم خان سے ملاقات کی۔

اس موقع پرایسوسی ایشن کے دیگر ارکان منظور الہی ، مامور خان ، مشتاق احمد اور سید منہاج الدین شاہ بھی موجود تھے ۔آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف رف اینڈ ان پالشڈ پریشئس اینڈ سیمی پریشئس اسٹونزکے عہدیدداروں نے بزنس مین پینل کے رہنماؤں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں بزنس مین پینل کے امیدواروں سے بہت زیادہ امیدیں وابستہ ہیں کیونکہ گذشتہ 7 سالوں کے دوران بزنس مین پینل کی مجموعی کارکردگی انتہائی شاندار رہی ہے ۔

(جاری ہے)

بزنس مین پینل نے بزنس کمیونٹی کے مفادات کا اعلیٰ ترین سطح پر تحفظ کیا ہے ۔ کیونکہ 2015میں یونائیٹڈبزنس گروپ فیڈریشن کے انتخابات میں توکامیاب ہوگیا مگربزنس کمیونٹی کی خدمت نہیں کرسکاہے۔گزشتہ ایک سال سے فیڈریشن ہاؤس کے دروازے حقیقی بزنس کمیونٹی کے لیے بندہیں۔فیڈریشن ہاؤس میں ایک سال قبل جہاں بزنس کمیونٹی مسائل کے حوالے سے بات چیت کی جاتی تھی مگراب اسی فیڈریشن ہاؤس میں حقیقی بزنس مینوں کے خلاف سازشیں کی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ فیڈریشن کی موجودہ گونگی اور بہری قیادت کی وجہ سے وفاقی حکومت ہرتین ماہ کے بعد ایک منی بجٹ لے آتی ہے، جس کی وجہ سے بزنس مینوں کے مسائل میں کافی حدتک اضافہ ہوگیا ہے۔انہوں نے کہاکہ حال ہی میں وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے 40اب روپے کے نئے ٹیکس عائد کئے ہیں۔یہ ٹیکس برآمدات کوفروغ دینے والے ادارے کی نااہلی کے باعث لگائے گئے ہیں کیونکہ سال 2015میں برآمدات کو فروغ دینے والے ادارے کے سی ای اوایس ایم منیرکے ملکی برآمدات پرخودکش حملے کے باعث پاکستان کی برآمدات کو200ارب روپے کا ناقابل تلافی نقصان ہواہے اور اس نقصان کو پوار کرنے کے لیے حکومت نے نئے ٹیکس عائد کئے ہیں۔

آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف رف اینڈ ان پالشڈ پریشئس اینڈ سیمی پریشئس اسٹونز کے عہدیداروں نے یونائیٹڈبزنس گروپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ یونائیٹڈبزنس گروپ کی سرپرستی ایک 21گریڈکے سرکاری افسر ٹڈاپ کے سی ای اوایس ایم منیرکے ہاتھ میں ہے ۔ایس ایم منیراپنی نوکری بچانے کے لیے چندمفادپرست بزنس مینوں کو ساتھ ملاکر حکومت کو بلیک میل کررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ فیڈریشن کی خاموشی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے حکومت جب چاہتی ہے نئے ٹیکس عائدکردیتی ہیں یاپھرپرانے ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ کردیتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ اگرعالمی مارکیٹ کا جائزہ لیاجائے تو اس وقت آئل کی قیمت میں تقریباً50فیصد کمی ہوچکی ہے مگرہماری معیشت بدحالی کا شکار ہے۔اگر2016میں بھی فیڈریشن انتخابات میں یوبی جی گروپ کامیاب ہوتا ہے توپھرپاکستان کو یونان بننے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔

انہوں نے کہاکہ ودہولڈنگ ٹیکس کے مسئلے پر چھوٹے بڑے تاجرتذبذب کاشکار تھے اور مارکیٹیں احتجاجاً بندتھیں تواس وقت بھی فیڈریشن کی موجودہ قیادت ایس ایم منیرکی سربراہی میں خواب خرگوش کے مزے لے رہی تھی۔ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے سینیٹر حاجی غلام علی کو ایف پی سی سی آئی کے انتخابات میں صدارتی امیدوار نامزد کرنے کے بزنس مین پینل کے رہنماؤں کے فیصلے کو سراہا اوراس امید کا اظہار کیا کہ سینیٹر حاجی غلام علی ملک بھر میں قومی معیشت کی بہتری اور تیز تر صنعت کاری کے لیے جو پالیسیاں مرتب کریں گے ، ان میں چاروں صوبوں کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیں گے ۔

اس موقع پرسنیٹرحاجی غلام علی اور میاں زاہدحسین نے آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف رف اینڈ ان پالشڈ پریشئس اینڈ سیمی پریشئس اسٹونزکویقین دہانی کرائی کہ ان کی مصنوعات کو عالمی سطح پر متعارف کرانے کے ساتھ ساتھ ان کی سرپرستی بھی کی جائے گی اور ان کے مسائل کوحکومتی سطح پر اجاگرکیاجائے گا۔

متعلقہ عنوان :