حضرت امام حسین کی شہادت نے دین اسلام کو مکمل کیاہے ،حلیم عادل شیخ

اسلام دشمن قوتوں کو نیست ونابود کرنے کیلئے مسلمہ امہ کے تمام حکمرانوں کو ایک ہوجانے کی ضرورت ہے،رہنما (ق) لیگ سندھ

جمعرات 3 دسمبر 2015 20:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 دسمبر۔2015ء) چہلم امام حسین کے سلسلے میں مسلم لیگ سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حضرت امام حسین کی شہادت نے دین اسلام کو مکمل کیاہے ،یہ تو سب ہی جانتے ہیں کہ آپ کی قربانیاں اور ہدایات پوری امت کے لیے مشعل راہ ہیں مگر ہم ان پر چلتے ہوئے تمام پریشانیوں اور آپس کے جھگڑوں سے بھی بچ سکتے ہیں، اس وقت اسلام دشمن قوتوں کو نیست ونابود کرنے کے لیے مسلمہ امہ کے تمام حکمرانوں کو ایک ہوجانے کی ضرورت ہے ، حضرت امام حسین کی لازوال قربانی ہمیں درس دیتی ہے کہ ہمیں دین اسلام کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرنا چاہیے۔

مسلم لیگ سندھ کے صوبائی سیکرٹریٹ سے جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ہم شہدائے کربلا کی قربانیوں کو سامنے رکھ کر ہی صحیح اسلامی ریاست کا قیام عمل میں لاسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حضرت امام حسین نے اپنی اور اپنے خاندان کی قربانی دیکر اپنے نانا حضرت محمدصلی اﷲ علیہ والہ وسلم کا دین بچایااور یہ ثابت کیا کہ اسلام اور دین کی خاطر کسی بھی جابر حکمران کے آگے سرکٹایا تو جاسکتا ہے مگر جھکایا نہیں جاسکتا ہے ،آج ہمیں ان قربانیوں سے قدم قدم پر سبق ملتا ہے مگر ایک عمل ہی ہے جو ہم سے نہیں ہوپاتا،انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں عالم اسلام کو جو درپیش مسائل ہیں ان کے حل کے لیے ان تمام تعلیمات پر جلد سے جلد عمل کرنا ہوگا ورنہ دشمن ہمیں ایک دوسرے سے جدا اور دولت کی ہوس میں مبتلا دیکھ کر ٹکڑے ٹکڑے کردیگا۔

ہم نے دہشت گردی کی اس آگ میں عظیم قربانیاں دی ہیں جب کہ اس کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے ،انہوں نے کہا کہ ہمیں ماضی میں ماتمی جلوسوں اور دیگر جلسے جلوسوں میں دہشت گردی کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھانا پڑامگر اب ہمیں ان واقعات سے بہت حدتک نجات مل چکی ہے جن کا سہرا افواج پاکستان سمیت تمام سیکورٹی اداروں کوجاتا ہے ،ہم قانون کی بالا دستی کو یقینی بناتے ہوئے دہشت گردی کے اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت اسلام اور دین کی سربلندی میں جو خطرات لاحق اس کے ذمہ دار ہم خود ہیں ہم اگر ایک ہوکر رہے تو ہمیں کوئی بھی دشمن اسلام میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔

متعلقہ عنوان :