کراچی سمیت صوبے بھر میں امن و ا مان کی صورت حال کو بہتر سے بہتر بنانے پر بھرپور توجہ دی جارہی ہے، وزیر بلدیات سندھ

جمعرات 3 دسمبر 2015 21:14

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 دسمبر۔2015ء) وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو نے کہا ہے کہ کراچی سمیت صوبے بھر میں امن و ا مان کی صورت حال کو بہتر سے بہتر بنانے پر بھرپور توجہ دی جارہی ہے۔ چہلم امام حسین کے موقع پر امن وامان اور میونسپل سروسز کا کردار قابل ستائش ہے۔ کے ایم سی کے کمانڈ اینڈ کنٹرول روم، عباسی شہید اسپتال اور چہلم کے جلوس اور اس کے راستوں پر مکمل سیکورٹی اور صفائی ستھرائی کے انتظامات کو یقینی بنایا گیا ہے۔

محکمہ بلدیات کے ماتحت اداروں میں فنڈز کے مسائل ہے، جس کو ہنگامی بنیادوں پر حل کیا جارہا ہے اور اس سلسلے میں پارٹی کی اعلیٰ قیادت اور خود وزیر اعلیٰ سندھ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ کراچی میں فنڈز کی کمی کو پورا کردیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو کے ایم سی کے سوک سینٹر کراچی میں کمانڈ اینڈ کنٹرول روم کے دورے اور بعد ازاں عباسی شہید اسپتال اور چہلم کے مرکزی جلوس میں شرکت کے موقع پر موجود میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر رکن سندھ اسمبلی فقیر داد کھوسو، میونسپل کمشنر کراچی سمیع صدیقی، سنئیر ڈائریکٹر میونسپل سروسز مسعود عالم، سنئیر ڈائریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر سلمہٰ کوثر، ایڈمنسٹریٹر ایسٹ رحمت اﷲ شیخ، ایڈمنسٹریٹر ساؤتھ میر فاروق لانگو اور دیگر بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ صوبائی وزیر جب کے ایم سی کے کمانڈ اینڈ کنٹرول روم پہنچے تو انہیں سنئیر ڈائریکٹر میونسپل سروسز مسعود عالم نے چہلم کے جلوس کے حوالے سے کی جانے والی مانیٹرنگ کے حوالے سے تفصیلی بریفگ دی اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج چہلم کے جلوس کے موقع پر وہ اچانک سوک سینٹر پہنچے ہیں اور اس کی اطلاع انہوں نے ایڈمنسٹریٹر کراچی سمیت کسی کو بھی نہیں دی ہے تاہم یہاں پہنچ کر اس بات کا اطمینان ہوا ہے کہ کے ایم سی کا کمانڈ اینڈ کنٹرول روم مکمل طور پر فعال طریقے سے اپنی خدمات انجام دے رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری بھرپور کوشش ہے کہ چہلم کا جلوس انتہاہی عقیدت و احترام اور پرامن طریقے سے اپنی منزل مقصود تک پہنچیں اور اس کے لئے ہماری امن و امان کی بحالی کے تمام ادارے اور میونسپل سروسز مکمل طور پر کام کررہی ہے۔ بعد ازاں صوبائی وزیر نے سرپرائز طور پر عباسی شہید اسپتال کا دورہ کیا، جہاں سنئیر ڈائریکٹر صحت ڈاکٹر سلمہ کوثر اور ایم ایس عباسی شہید اسپتال نے صوبائی وزیر کو اسپتال میں کسی بھی قسم کی ایمرجنسی کی صورتحال سے نبردآزما ہونے کے لئے کئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔

صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ کے ایم سی کے زیر انتظام تمام اسپتالوں میں پہلے سے ہی ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور تمام عملے کی چھٹیاں بھی منسوخ کی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسپتال میں 50 سے زائد بستروں کو کسی بھی ایمرجنسی کی صورت حال میں استعمال میں لایا جاسکے اس کے انتظامات کئے گئے ہیں جبکہ ایمرجنسی آپریشن، ادویات اور دیگر تمام ضروریات کی اشیاء بھی اسپتال میں موجود ہیں۔

بعد ازاں صوبائی وزیر نے چہلم کے مرکزی جلوس میں شرکت کی اور جلوس کے انتظامات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے جلوس کے راستوں میں صفائی ستھرائی اور عزاداران کے لئے کئے گئے انتظامات کا جائزہ لیا۔ صوبائی وزیر جام خان شورو نے جلوس میں منتظمین سے بھی ملاقات کی اور ان سے سیکورٹی، میونسپل سروسز سمیت دیگر انتظامات کے حوالے سے تفصیلات طلب کی۔ جلوس کے شرکاء نے صوبائی وزیر کو کئے جانے والے بہتر انتظامات پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس سال کے انتظامات انتہائی درجے کو فول پروف اور صفائی ستھرائی کے حوالے سے قابل ستائش ہیں۔

بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعلیٰ سندھ کی خصوصی ہدایات پر نہ صرف چہلم کے جلوس کے حوالے سے انتظامات کا جائزہ لینے کے لئے آئے ہیں بلکہ انہوں نے اس سے قبل کے ایم سی کے کمانڈ اینڈ کنٹرول روم کا بھی معائنہ کیا اور بعد ازاں عباسی شہید اسپتال بھی گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ کی بھرپور کوشش ہے کہ چہلم کے جلوس کو مکمل فل پروف سیکورٹی فراہم کی جائے اور آئندہ بھی آنے والے تہواروں پر سیکورٹی اور میونسپل سروسز کی عوام کو بہتر سے بہتر خدمات فراہم کرسکیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فنڈز کے حوالے سے کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کو مشکلات کا سامنا ہے تاہم اس حوالے سے جلد ہی اس مسئلے کو حل کرلیا جائے گا اور اس سلسلے میں خود وزیر اعلیٰ سندھ نے بھی یقین دہانی کرادی ہے۔ ایک اور سوال کے جواب صوبائی وزیر جام خان شورو نے کہا ہے کہ اس وقت ہم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں۔ ایک جانب آپریشن ضرب عضب چل رہا ہے تو دوسری جانب کراچی میں دہشتگردی ہمارے فوجیوں، رینجرز اور پولیس کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس دہشتگردی کے باوجود ہمارے امن و امان کی بحالی کے اداروں کے حوصلے بلند ہیں اور جلد ہی ان دہشتگردوں کا س شہر، صوبے اور ملک صفایا کردے گے۔

متعلقہ عنوان :