نیک دل بوڑھی 37 سالوں سے مفلوج اجنبی کی دیکھ بھال کر رہی ہے

Fahad Shabbir فہد شبیر جمعرات 3 دسمبر 2015 22:36

نیک دل بوڑھی 37 سالوں سے مفلوج اجنبی کی دیکھ بھال کر رہی ہے

فوجیان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔3دسمبر۔2015ء) چین سے تعلق رکھنے والی 81 سالہ بوڑھی خاتون نے37سال پہلے ایک اجنبی فالج زدہ لڑکے کی دیکھ بھال شروع کی اور آج تک کر رہی ہے۔ اس مفلوج لڑکے کو اس کے اپنے کھاتے پیتے خاندان نے بھی اپنانے سے انکار کر دیا تھا۔ مقامی میڈیا کے مطابق ژوہانگ مولی 37 سال پہلے ایک گھر میں کام کرتی تھی، گھر کے مالک اور مالکہ دونوں خود ہانگ کانگ میں رہتے تھے۔

37 سال پہلے دونوں چین میں اپنے گھر آئے تو ان کے ہاں ایک بچے کی پیدائش ہوئی۔ بدقسمتی سے یہ بچہ پیدائشی مفلوج تھا اور اس کے ساتھ کئی بیماریوں کا بھی شکار تھا۔بڑے سروالے اس بچے کا نام بڑے سروالا پڑ گیا۔جب وہ بچہ ایک ماہ کا ہوگیا تو اس کے والدین اسے بوجھ سمجھتے ہوئے چین میں ہی چھوڑ کر خود ہانگ کانگ واپس چلے گئے۔

(جاری ہے)

بچے کے والدین تو اسے چھوڑ گئے مگر ژوہانگ نے اسے نہیں چھوڑا۔

ژوہانگ کے اپنے چار بچے تھے، اس کے باوجود وہ اس مفلوج بچے کو بھی اپنے گھر لے آئی اور اس کی پرورش شروع کر دی۔یہ بچہ جب 8سال کا ہوا تو ژوہانگ کا شوہر مر گیا اور ان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا۔ اپنے لے پالک بچے کی پرورش کرنے کےلیے ژوہانگ نے حکومت سے ملنے والی قلیل رقم پر ہی انحصار نہیں کیا بلکہ کوڑا چننا شروع کر دیا۔ وہ اپنے لے پالک کے ساتھ 10 مربع فٹ کے ایک کچن میں رہتی ہے ۔

ژوہانگ کے اپنے دوبچے بھی دماغی بیماریوں کا شکارہیں اور اس کی اپنی صحت بھی پہلے جیسی نہیں۔ اسے اس کے گھر والے اپنے ساتھ رہنے کے لیے کہتے ہیں مگر وہ اس مفلوج لڑکے کوچھوڑنا نہیں چاہتی۔ ژوہانگ کی کہانی چینی شوشل میڈیا پر کافی مقبول ہور ہی ہے۔ ژوہانگ نے ایک رپورٹر کو بتایا کہ مرغیاں اور بطخوں کو بھی بچانا چاہیے انسان کا تو ذکر ہی کیا، جب میں نے اسے پہلی بار دیکھا تو مجھے لگا کہ میں اسے چھوڑ نہیں سکوں گی۔