سابق برطانوی وزیر اعظم چرچل درزی کے مقروض نکلے، چرچل نے بار بار تقاضوں کے باوجود کپڑوں کا بل ادا کرنے سے انکار کیا ان پر 197 پاوٴنڈز کا قرض چڑھ گیا،کمپنی کا دعویٰ

جمعرات 3 دسمبر 2015 23:42

سابق برطانوی وزیر اعظم چرچل درزی کے مقروض نکلے، چرچل نے بار بار تقاضوں ..

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔3دسمبر۔2015ء)برطانیہ کے سابق وزیراعظم سر ونسٹن چرچل درزی کے مقروض نکلے،کپڑے سینے والی کمپنی ہینری پوول اینڈ کو نے دعویٰ کیا ہے کہ چرچل نے بار بار تقاضوں کے باوجود اپنے کپڑوں کا بل ادا کرنے سے انکار کیا جس سے ان پر 197 پاوٴنڈز کا قرض چڑھ گیا۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق سر ونسٹن چرچل کا شمار برطانیہ کے عظیم ترین سربراہان میں ہوتا ہے جنہوں نے جنگ عظیم دوئم جیسے سنگین حالات میں ملک سنبھالا اور تاریخ کی کچھ بہترین تقریریں کیں۔

مگر جب بات ذاتی زندگی کے اخراجات کی ہو تو وہ زیادہ اچھے نظر نہیں آتے۔نوجوان چرچل کے کپڑے سینے والی کمپنی ہینری پوول اینڈ کو کی جاری آرکائیوز میں انکشاف ہوا ہے کہ چرچل نے بار بار تقاضوں کے باوجود اپنے کپڑوں کا بل ادا کرنے سے انکار کیا، جس سے ان پر 197 پاوٴنڈز کا قرض چڑھ گیا۔

(جاری ہے)

آرکائیوز کے مطابق، ادائیگی کے بار بار مطالبے پر وہ سیخ پا بھی ہوئے۔

ریکارڈ کے مطابق، انہوں نے آخری مرتبہ 1937 میں کمپنی کو اپنی ٹوپی ٹھیک کرنے کیلئے دی تھی۔جمعرات کو جاری ہونے والی آرکائیوز کو دنیا میں کسی ٹیلر کمپنی کا سب سے پرانا ریکارڈ تصور کیا جا رہا ہے۔ہاتھ سے تحریر شدہ 130 بکس پر مشتمل اس آرکائیوز کے مطابق، ہینری پوول کے کئی ہائی پروفائل گاہک تھے۔ان میں برطانوی راج کی اعلی شخصیات، یورپ کے شاہی خاندان، اداکار، مصنف اور دیگر مقبول لوگ شامل ہیں۔آرکائیوز کا جائزہ لینے والے مورخ جیمز شیروڈ نے بتایا کہ کمپنی چرچل کے بچپن سے ہی ان کے کپڑے بنا رہی تھی تاہم، دوسری جنگ عظیم سے کچھ عرصہ قبل بل کی ادائیگی سے مسلسل انکار پر کمپنی نے ان سے تعلق ختم کر دیا۔’انہوں نے کبھی یہ بل ادا نہیں کیا۔ وہ کبھی واپس ہمارے پاس نہیں آئے۔