پاکستان کے صنعتکاروں کا بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ اور حکومتی بے حسی کیخلاف ٹیکسٹائل انڈسٹری کو غیر معینہ مدت کیلئے بند کرنے کا فیصلہ

جمعہ 4 دسمبر 2015 19:45

پاکستان کے صنعتکاروں کا بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ اور حکومتی بے حسی ..

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔04 دسمبر۔2015ء) پاکستان کے صنعتکاروں نے بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ اور حکومتی بے حسی کیخلاف ٹیکسٹائل انڈسٹری کو غیر معینہ مدت کیلئے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ صورتحال کے پیش نظر وفاق ہائے صنعت و تجارت کے صدر میاں محمد ادریس نے فیصل آباد ایوان صنعت و تجارت میں ملک بھر کے صنعتکاروں اور تاجروں کے ساتھ ساتھ ایوان صنعت و تجارت پاکستان کی ایگزیکٹو باڈی کا ہنگامی اجلاس آج پانچ دسمبر ہفتہ کو فیصل آباد میں طلب کیا ہے ۔

آن لائن کے مطابق اجلاس میں ایوان صنعت و تجارت کے وائس پریذیڈنٹ افتخار علی ملک بھی خصوصی طور پر شریک ہونگے ۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ ملک بھر کے ٹیکسٹائل انڈسٹری جو کہ ایک عرصہ سے بحران کا شکار تھی اور حکومت اور وزیراعظم کی یقین دہانی کے باوجود اس انڈسٹری کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کیلئے حکومت نے وعدہ کرنے کے باوجود کوئی توجہ نہ دی جس کی وجہ سے ٹیکسٹائل انڈسٹری جو کہ اربوں روپے مالیت کا کپڑا اور دیگر مصنوعات غیر ممالک میں ایکسپورٹ کرتی تھی گیس بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور حکومت کی طرف سے آئے روز عائد کرنا ٹیکسوں کی وجہ سے صنعتکاروں نے خسارہ ہونے کی وجہ سے انڈسٹری کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے صنعتکاروں کا کہنا ہے کہ یہ اعلان حکومتی بے حسی بے چارگی اور مجبوری میں کیا ہے اگر وزارت خزانہ اور وزیراعظم نے سنجیدگی سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے مسائل پر توجہ نہ دی تو ملک بھر میں مزید ملوں کی بندش میں اضافہ ہوسکتا ہے اگر صنعتی ادارے بند ہوگئے تو اس سے لاکھوں گھرانوں نہ صرف چولہے ٹھنڈے ہوجائینگے بلکہ ملک میں بے روزگاری کے ساتھ ساتھ جرائم اور خود کشیوں میں بھی اضافہ ہوگا اس صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لئے ملک بھر کے ایوان صنعت و تجارت کا ہنگامی اجلاس آج دوپہر فیصل آباد میں طلب کیا گیا ہے ۔

( ر ا ش د)

متعلقہ عنوان :