پنجاب حکومت نے مطلوبہ نتائج نہ ملنے کے باعث قائداعظم سولر پاور منصوبے کی نجکاری کا فیصلہ کرلیا

ہفتہ 5 دسمبر 2015 13:11

پنجاب حکومت نے مطلوبہ نتائج نہ ملنے کے باعث قائداعظم سولر پاور منصوبے ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 دسمبر۔2015ء) پنجاب حکومت نے مطلوبہ نتائج نہ ملنے کے باعث قائداعظم سولر پاور منصوبے کی نجکاری کا فیصلہ کرلیا ،قانون میں صوبے کو اپنے حصص فروخت کرنے کی اجازت نہ ہونے کی وجہ سے قوانین میں ترمیم کروائی جائے گی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت نے بہاولپور میں شروع کئے گئے قائداعظم سولرپارک کے نام سے شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے سب سے بڑے منصوبے کو خسارے میں جانے کے باعث نجکاری کی فیصلہ کرلیا ہے۔

ذرائع کے مطابق 12 نومبر 2015 کو کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 31ویں اجلاس میں فیصلہ کیا کہ حکومت اپنا سرمایہ نکال کر منصوبے کی نجکاری کردے۔انرجی ڈپارٹمنٹ کی جانب سے بلائے گئے اجلاس میں کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے علاوہ سیکرٹری انرجی، سیکٹری قانون، چیئرمین پنجاب نجکاری بورڈ نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں منصوبے کی نجکاری کے فیصلے کے بعد کابینہ سے منظوری کیلئے سمری وزیراعلی پنجاب میاں شہباز شریف کو بھجوا دی گئی ہے۔

اس حوالے سے یہ بات بھی اہم ہے کہ موجودہ نجکاری قوانین صوبائی حکومت کو منصوبے میں اپنے حصص فروخت کرنے کی اجازت نہیں دیتے اس لیے پہلے ان قوانین میں ترمیم بھی کروائی جائے گی۔واضح رہے کہ قائداعظم سولر پارک کا سنگ بنیاد گزشتہ سال مئی میں رکھا گیا تھا ، تین مراحل میں مکمل ہونے والے اس منصوبے کیلئے 10 ہزار ایکڑ زمین مختص کی گئی تھی۔چینی کمپنی کے اشتراک سے شروع کیا گیا یہ منصوبہ 27مارچ 2015کو آپریشنل ہوا بعدازاں کمرشل طور پر 15جولائی 2015 سے یہاں پیدا ہونے والی بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہونا شروع ہوئی۔

حکومت پنجاب نے دعوی کیا تھا کہ اس پراجیکٹ سے ابتدائی طور پر 100 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی لیکن اس منصوبے سے بجلی کی پیداوار اب تک صرف 18 سے 19 میگاواٹ ہے۔پنجاب حکومت یہ بھی دعوی کرچکی ہے کہ قائداعظم سولر پارک نیپرا کے معیارات سے زیادہ بجلی پیدا کررہا ہے،منصوبے سے ایک ارب 37کروڑ 50 لاکھ روپے کی بجلی فروخت کی گئی جس میں سے تقریبا 78کروڑ 21 لاکھ روپے وصول کیے جاچکے ہیں۔نیپرا نے منصوبے کے ذریعے پیدا ہونے والی بجلی کا ٹیرف 12 روپے فی یونٹ منظور کیا تھا تاہم اس کی پیداواری لاگت دوگنی ہو کر 24سے 25روپے فی یونٹ تک جاپہنچی ہے۔سولر پراجیکٹ کے پہلے مرحلے میں پنجاب حکومت اب تک پونے تین ارب کی سرمایہ کاری کرچکی ہے ۔

متعلقہ عنوان :