محمد عامر کی قومی ٹیم میں واپسی ایمانداری سے کھیلنے والے کھلاڑیوں کے ساتھ زیادتی ہوگی ‘ رمیز راجہ

ہفتہ 5 دسمبر 2015 15:07

محمد عامر کی قومی ٹیم میں واپسی ایمانداری سے کھیلنے والے کھلاڑیوں کے ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 دسمبر۔2015ء) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور پاکستان سپر لیگ کے سفیر رمیز راجہ نے محمد عامر کی قومی ٹیم میں واپسی کی مخالفت کرتے ہوئے اسے ایمانداری سے کھیلنے والے کھلاڑیوں کے ساتھ زیادتی قراردیا۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ محمدعامر نے ملک کو بدنام کیا اس لئے وہ عامر کو معاف نہیں کرسکتے، ملک کو بدنام کرنے والوں کو پاکستانی ٹیم سے دور رکھنا چاہیے۔

اگر حکومت میں ہوتا تو محمد عامر کو کبھی بھی ٹیم میں واپس آنے نہیں دیتا ۔محمد عامر پر 2010ء میں اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کا اقرار کرنے کے بعد 5سال کے لیے کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کردی گئی تھی جبکہ سزا مکمل کرنے کے بعد عامر کو رواں سال جنوری میں کرکٹ واپسی کی اجازت دی گئی تھی۔

(جاری ہے)

محمد عامر نے ڈومیسٹک کرکٹ میں واپسی کے بعد قائداعظم ٹرافی میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا جبکہ بنگلہ دیش پریمئر لیگ میں چٹاگانگ وائکنگز کی جانب سے بہترین باؤلنگ کرتے ہوئے مصباح الحق اور شاہد آفریدی جیسے تجربہ کار بلے بازوں کی وکٹیں اڑا کر بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کی راہ ہموار کی ہے۔

تاہم رمیز راجہ نے عامر کو ٹیم میں جگہ دینے کی بھر پور مخالفت کردی۔انہوں نے پی سی بی کی جانب سے محمدعامر کیخلاف بیان دینے پرمحمدحفیظ کو شوکاز نوٹس دینے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حفیظ کو شوکاز دینے کے بجائے انہیں سچ کہنے پرسراہنا چاہیے ۔ ایک سوال کے جواب میں رمیزراجہ نے کہا کہ محمدعامر کو ٹیم میں شامل کرنا ان کھلاڑیوں کے ساتھ زیادتی ہوگی جو ایمانداری سے محنت کرکے قومی ٹیم میں منتخب ہونے کا انتظار کررہے ہیں۔

واضح رہے پی سی بی کے چیئرمین شہریار خان اور قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس نے محمد عامر کی ٹیم میں واپسی کی حمایت کرتے ہوئے انہیں دوسرا موقع دینے کی بات کی تھی۔دوسری جانب اطلاعات کے مطابق محمد عامر کو 7دسمبر سے انگلینڈ لائنز کے خلاف متحدہ عرب امارات میں شروع ہونے والی ٹی ٹونٹی سیریز کے لیے پاکستان اے ٹیم میں شامل کئے جانے کے قوی امکانات ہیں۔