بغیر اجازت داخل ترک افواج فوراًہمارے ملک سے نکل جائیں،عراق

ترک فوج، عراقی حکومت کے مطالبے اور درخواست کے بغیر عراقی فوجیوں کو تربیت کے لئے آئی ہے،حکومتی بیان

ہفتہ 5 دسمبر 2015 18:56

بغیر اجازت داخل ترک افواج فوراًہمارے ملک سے نکل جائیں،عراق

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 دسمبر۔2015ء) عراق نے ترکی سے اپیل کی ہے کہ وہ اچھے ہمسایوں جیسے تعلقات کا احترام کرتے ہوئے فوری طور پر اس کی سرزمین سے نکل جائے۔ بغداد کی جانب سے انقرہ کو پہلی مرتبہ ایسے لب ولہجے سے مخاطب کیا جا رہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق عراقی حکومت نے وزیر اعظم کے میڈیا آفس کے توسط سے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمارے پاس ترک فوج کی بکتر بند گاڑی اور متعدد ٹینکوں کے ساتھ عراقی علاقے میں داخلے کی مصدقہ اطلاعات ہیں۔

یہ فوج نینوی کے علاقے میں داخل ہوئی ہے۔ عراقی حکومت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ترک فوج، عراقی حکومت کے مطالبے اور درخواست کے بغیر عراقی فوجیوں کو تربیت کے لئے آئی ہے۔یہ اقدام عراقی خودمختاری پر حملہ ہے اور کسی بھی طور عراق اور ترک کے درمیان اچھی ہمسائیگی کے تقاضوں سے میل نہیں کھاتا۔

(جاری ہے)

عراقی پارلیمنٹ میں سیکیورٹی دفاع کی کمیٹی کے سربراہ حاکم الزاملی نے بکتر بند گاڑیوں اور ٹینکوں کے ساتھ ہزاروں ترک فوجیوں کی نینوی میں سرحدی علاقے کے اندر داخلے کی تصدیق کی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ترک افواج نے عراقی خودمختاری پر بغداد حکومت کے بغیر جانے وار کیا ہے۔ انہوں نے کردوں کی البیشمرکہ فورس پر الزام لگایا کہ انہوں نے موصل شہر کی آزادی کی خاطر ترک فوج کو سرحد پار کرنے کا گرین سگنل دیا۔انہوں نے عراقی وزیر اعظم اور عراقی فوج کے سربراہ حیدر العبادی سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی فضائیہ کو حکم دیں کہ وہ بغیر اجازت عراقی سرحد پار کرنے والی فوج کو نشانہ بنائیں کیونکہ ان کا اقدام قابض فوج کے زمرے میں آتا ہے۔

ادھرایک ترک عہدے دار نے بتایا ہے کہ فوجیں موصل بشیقہ کے خطے میں ہیں، جہاں، بقول ان کے، عام تربیتی مشقیں کی جا رہی ہیں۔ فوجوں نے داعش کے زیر قبضہ موصل کے شہر سے تقریبا 30 کلومیٹر دور سرحد پار کی۔ترک میڈیا نے تعیناتی کی خبر دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں ٹینک اور بکتربند گاڑیاں شامل ہیں۔ اِن رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ نئی ترک فوجیں عام اسپیشل فورسز کی جگہ لیں گی جو اسی علاقے میں دولت اسلامیہ کے جنگجوں کے خلاف لڑنے کی تربیت لیتی رہی ہیں۔ترک عہدے داروں نے کہا ہے کہ تعیناتی کے بارے میں انھوں نے امریکہ اور دیگر اتحادی ملکوں کو پیشگی اطلاع دی تھی۔

متعلقہ عنوان :