68 سال بعد بھی مسلمانوں کو پاکستانی کیوں کہاجاتا ہے؟بھارتی لوک سبھا کے رکن اسد الدین اویسی ایوان میں برس پڑے
مسلمان اور دلتوں کو شہروں میں گھر خریدنے یا کرائے پر لینے کی آزادی کیوں نہیں ہے؟ ؟بتایا جائے کہ 100 گریجویٹ دلتوں اور مسلمانوں میں صرف 3 کو ملازمت کیوں ملتی ہے ، اگر میں بی جے پی کی مخالفت کروں تو مجھے قوم پرست مخالف کہا جاتاہے ، کانگریس کی مخالفت میں بولوں تو سیکولرزم کا مخالف سمجھا جاتا ہے
اتوار 6 دسمبر 2015 13:30
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 دسمبر۔2015ء )بھارتی لوک سبھا کے رکن اسد الدین اویسی بھارت میں بڑھتی ہوئی انتہاپسندی اور عدم برداشت پر ایوان میں برس پڑے،اسد الدین اویسیکا کہنا تھاکہ آزادی کے 68 سال بعد بھی مسلمانوں کو پاکستانی کیوں کہا جا تا ہے ؟؟مسلمان اور دلتوں کو شہروں میں گھر خریدنے یا کرائے پر لینے کی آزادی کیوں نہیں ہے؟ ؟بتایا جائے کہ 100 گریجویٹ دلتوں اور مسلمانوں میں صرف 3 کو ملازمت کیوں ملتی ہے ؟؟۔
بھارتی میڈیا کے مطابق انکا کہنا تھاکہ مجھے اس ایوان سے سیاسی عدم برداشت کا ایک سوال پوچھنے کی اجازت دیں ، ایسا کیوں ہے کہ اگر میں بی جے پی کی مخالفت کروں تو مجھے قوم پرست مخالف کہا جاتاہے ، اگر میں کانگریس کی مخالفت میں بولوں تو سیکولرزم کا مخالف سمجھا جاتا ہے ، اگر میں سیکولر جماعت کی مخالف کروں تو مجھے فرقہ پرست کہا جاتاہے۔(جاری ہے)
اس ملک میں ایسا کیوں ہے کہ کانگریس کی حمایت کروں تو میں سیکولر ہوں اور بی جے پی کی مخالفت کروں تو قومی پرستی کا مخالف۔
ایسا کیسے ہوگیا کہ دو سیاسی جماعتوں نے سیکولر اور قوم پرست ہونے کا حق حاصل کرلیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں اس حق کی مذمت کرتا ہوں میں عدم برداشت کا مظاہرہ کرتا رہوں گا ، کیوں کہ یہ جمہوری طور پر درست ہے ، میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ یہ سیاسی عدم برداشت کس طرح سے کہلائے گا۔ہریانہ میں گائے کے ذبیحہ پر دس سال قید کی سزا ہوئی ، کانگریس نے اس کی حمایت کی ، جبکہ مجھ پر عدم برداشت اور فرقہ پرستی کا الزام مجھ لگتاہے ، ایسا کیوں ہے کہ تریپورہ کے گورنر نے 19 اکتوبر کو کہا کہ اگر مسلمان حرام جانور کا گوشت کھائیں توان کے آزادی اظہار کا خیر مقدم کیا جائے گا، کیا یہی ہماری عدم برداشت ہے۔میں اس حکومت اور یہاں موجود نمایندہ جماعتوں سے ایک سوال کرکے اپنی بات کو ختم کرنا چاہوں گا کہ ایسا کیوں ہورہاہے ،مجھ پر پابندیاں کیوں ہیں ، میں کرناٹکا میں جاکر بات کیوں نہیں کرسکتا، میں اتر پردیش میں جاکر بات کیوں نہیں کرسکتا، اور ایسا کیوں کہ بیس فی صد مسلم آبادی کو مقدمات کا سامنا ہے۔ مغربی بنگال میں 49 فی صد، مہاراشٹر میں 29 فی صد ، اتر پردیش میں 29 فیصد، کیا یہی برادشت ہے۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
ایلون مسک نے بھارت کا دورہ ملتوی کردیا
-
متحدہ عرب امارات میں بارش کے باعث اموات کی تعداد بڑھ کر4 ہوگئی
-
اسرائیل میں نیتن یاہو کے خلاف بھرپور مظاہرے
-
سابق امریکی صدرٹرمپ کے خلاف کیس وِچ ہنٹ قرار
-
مشرق وسطی میں انتقام کے چکر کو روکنے کا وقت آگیا ہے ، اقوام متحدہ
-
اصفہان کی سیٹلائٹ تصاویر سے نقصان واضح نہیں، امریکی میڈیا
-
پانڈا ڈپلومیسی، چین 2 پانڈا امریکا بھیجے گا
-
امریکہ رفح میں اسرائیلی فوجی آپریشن کی حمایت نہیں کر سکتا، بلنکن
-
روس کا سپرسونک بمبار طیارہ گر کر تباہ
-
ٹرمپ کیخلاف عدالتی کارروائی، ایک شخص کی عدالت کے باہر خود سوزی
-
وائٹ ہائوس کا ایران پر اسرائیلی حملے پر تبصرے سے گریز
-
بارشوں کا 75 سالہ ریکارڈ ٹوٹ جانے کے باوجود صرف 24 گھنٹوں میں متحدہ عرب امارات کے متاثرہ علاقے کلیئر ہو گئے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.