انسانی تاریخ کا سب سے قیمتی گمشدہ خزانہ دریافت

Fahad Shabbir فہد شبیر اتوار 6 دسمبر 2015 18:43

انسانی تاریخ کا سب سے قیمتی گمشدہ  خزانہ دریافت

کولمبیا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔5دسمبر۔2015ء)کولمبیا کا کہنا ہے کہ اور انہوں نے تین سو سال پہلے برطانیہ کے ہاتھوں تباہ ہونے والا گیلیون( ایک بڑا ہسپانوی باد بانی جہاز جو جَنگ اور تَجارت کے لیے اِستعمال ہوتا تھا) کا ڈھانچہ دریافت کر لیا ہے۔سونے ، چاندی اور دوسری قیمتی دھاتوں سے لدایہ جہاز کیریبین سے دریافت ہوا ہے۔صدر جوان مانوئل سانٹوس نے اسے انسانی تاریخ کا سب سے قیمتی خزانہ قرار دیاہے ۔

خزانے کے متلاشی کئی دہائیوں سے اس خزانے کی تلاش میں تھے۔ امریکی کمپنی سی سرچ ارماڈا کے مطابق چاندی کی قیمت میں کمی کے باوجود اس خزانے کی مالیت 2 ارب ڈالر ہے۔ایس ایس اے کی ذیلی کمپنی کا کہنا ہے کہ اس نے 1980 کی دہائی کے شروع میں گیلیون کے آخری مقام کا پتہ چلا لیا تھا تاہم تب سے اب تک امریکی کمپنی اور کولمبیا کی حکومت کے بیچ جھگڑا جاری تھا، جس پر امریکا کی ہی ایک عدالت نے اس خزانے کو کولمبیا کی ملکیت قرار دیا تھا۔

(جاری ہے)

سان جوز نامی یہ جہاز جون 1708 میں آئسلاس ڈیل روسارئیو جو کولمبیا کے کریبین کا ساحلی علاقہ ہے ، میں برطانوی جہازوں سے لڑتے ہوئے ڈوب گیا تھا۔یہ گیلیون اس خزانے پر مشتمل جہازوں کا مرکزی جہاز تھا جو سونا، چاندی اور دوسری قیمتی اشیاء لے کر ہسپانوی امریکی کالونیوں سے کنگ فلپ پنجم کے پاس جا رہا تھا۔ جس وقت یہ جہاز ڈوبا اس میں سوار 600 افراد بچ گئے تھے۔

کریبین اور غیر ملکی ماہرین کی ایک ٹیم ، جس میں 1985 میں ٹائی ٹینک کو دریافت کرنے والے ماہرین بھی شامل تھے، کریبین کے 307 سال پہلے اور آج کے ہواؤں اور دوسری چیزوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا اور دستیاب شواہد سے ڈوبے ہوئے جہاز کے ڈھانچے کو 27 نومبر کو دریافت کر لیا۔ اس جہاز کو ڈھونڈتے ہوئے ماہرین نے 5 مزید جہازوں کے ڈھانچے بھی دریافت کر لیے۔سان جوز کی شناخت اس کی خصوصی توپوں اور خزانے سے کی گئی۔ کریبین میں ہزاروں بحری جہاز ڈوبے ہوئے ہیں، جن میں سے درجنوں سونے اور چاندی کے خزانوں پر مشتمل تھے۔