فیفا رشوت سکینڈل میں سیپ پلاٹر کا کردار معلوم کرنے کیلئے ایف بی آئی کی تحقیقات

پیر 7 دسمبر 2015 14:22

فیفا رشوت سکینڈل میں سیپ پلاٹر کا کردار معلوم کرنے کیلئے ایف بی آئی ..

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن07دسمبر۔2015ء) امریکہ کا وفاقی تحقیقاتی ادارہ، ایف بی آئی یہ تحقیقات کر رہا ہے کہ دس کروڑ ڈالر رشوت کے سکینڈل میں فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا کے صدر سیپ بلیٹر کا کیا کردار تھا۔کھیلوں کی مارکیٹنگ کمپنی آئی ایس ایل نے دس کروڑ ڈالر فیفا کے سابق صدر جواوٴ ہیولینج اور سابقہ ایگزیکٹیو ریکارڈو ٹیازیریا کو دیے تھے۔

اس کے بدلے میں انھیں 90 کی دہائی میں مارکیٹنگ رائٹس اور سود مند گرانٹ ملی تھی۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق فیفا کے صدر سیپ بلیٹر نے اس سکینڈل سے لاعلمی کا اظہار کیا تھا اور اس کے خلاف کوئی ایکشن نہ لینے کو بھی کہا تھا۔ میڈیا کو ملنے والے ایک خط میں ایف بی آئی نے سوئس حکام سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ان کی تحقیقات میں مدد کریں۔

(جاری ہے)

اور اس سے قبل آئی ایس کی رشوت خوری کی تحقیقاتی رپورٹ دیں۔

اس کے علاوہ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پراسیکیوٹر بلیٹر کے متعلق جواوٴ ہیولینج کے بیان کو بھی دیکھ رہا ہے۔سنہ 2010 میں بلیٹر نے سوئس حکام کی جانب سے ہیولینج اور ٹیزیریا کے خلاف ہونے والی تحقیقات کی رپورٹ کو دبا دیا تھا۔سنہ 2013 میں بلیٹر نے تحقیقاتی کمیٹی کو بتایا کہ وہ کسی بھی رشوت خوری کے عمل سے لاعلم ہیں۔بلیٹر نے فروری 2016 میں خود پر لگے الزامات ک ماننے سے انکار کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ فیفا کی صدارت چھوڑ دیں گے۔