پاکستان میں سی آئی اے اور بلیک واٹر کا کوئی ایجنٹ نہیں ، امریکی سفارتخانہ میں سفارت کاروں کی تعداد 386 ، امریکہ میں تعینات پاکستانی سفارت کاروں کی تعداد 34ہے، پاکستان میں کئی ملکوں کے سفارتخانے ایسے ہیں جہاں ان کے سفارتخانوں کی تعداد زیادہ ہے، ریمنڈ ڈیوس کا مسئلہ پچھلے دور کا ہے، ہماری حکومت غیر سفارتی ویزے جانچ پڑتال سے جاری کرتی ہے،اراکان کو امریکیوں کی تفصیل فراہم کی جاسکتی ،مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی وقفہ سوالات کے دوران گفتگو

پیر 7 دسمبر 2015 20:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 دسمبر۔2015ء) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے قومی اسمبلی کو وقفہ سوالات کے دوران بتایا کہ پاکستان میں سی آئی اے اور بلیک واٹر کا کوئی ایجنٹ نہیں ہے، پاکستان میں امریکی سفارتخانہ میں سفارت کاروں کی تعداد 386 ہے، امریکہ میں تعینات پاکستانی سفارت کاروں کی تعداد 34ہے، پاکستان میں کئی ملکوں کے سفارتخانے ایسے ہیں جہاں ان کے سفارتخانوں کی تعداد زیادہ ہے، ریمنڈ ڈیوس کا مسئلہ پچھلے دور کا ہے، ہماری حکومت غیر سفارتکار ویزے جانچ پڑتال سے جاری کرتی ہے۔

پیر کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر اسمبلی سردار ایاز صادق کی صدارت میں ہوا۔ قومی اسمبلی کو وقفہ سوالات کے دوران وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے آگاہ کیا کہ یورپی یونین کو پاکستان کی برآمدات 2013 میں 6.21 بلین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 2014 میں 7.54 بلین امریکی ڈالر ہو گئی ہے ، یورپی یونین کو ٹیکسٹائل، جوتوں اور چمڑے کی پاکستانی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، حکومت پاکستان کی موثر کوششوں سے یورپی یونین نے پاکستان کو جی اس پی پلس کا درجہ دیا، یورپی یونین کو اپنی برآمدات کے تقریباً 95فیصد پر ڈیوٹی فری رسائی حصال ہے، پاکستان اور انڈونیشیاء کے ساتھ ترجیحی تجارتی معاہدہ ہوا اور 2013 سے یہ کارگر ہے، ایشیاء پیسفک ٹریڈ ایگریمنٹ میں پاکستان کی رسائی کا عمل جاری ہے، ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے تقریباً 110 بینالاقوامی نمائشوں کا پچھلے سال بیرون ملک میں اہتمام کیا تھا جہاں پاکستانی برآمد کنندگان نے غیر ملکی خریداروں کیلئے اپنی مصنوعات کی نمائشم کی ،2013-14 اور 2014-15ء میں ٹی ڈی اے پی نے تقریباً24 تجارتی وفود بیرون ملک بھیجے، جہاں برآمدکنندگان نے اپنی درآمدی ضروریات کے حوالے سے اپنے ہم منصوبوں سے ملاقاتیں کیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مشترکہ تجارتی اعداد و شمار کے مطابق بیلا روس کے ساتھ پاکستان کی تجارت 57.88 ملین امریکی ڈالر تھی جس میں پاکستان کی برآمدات صرف 15.23 ملین امریکہ ڈالر تھیں۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے ایوان کو آگاہ کیا کہ 2013 سے اب تک امریکی سفارتخانے کے 33 ملازمین کو غیر سفارتکاری ویزے جاری کئے گئے اور نئی ایمبیسی بن رہی تھی جس میں کام کرنے والوں کو ویزہ جاری کیا گیا اور یہ ویزہ صرف 90 دن کیلئے جاری کیا گیا تھا۔

وزیر مملکت برائے کابینہ سیکرٹریٹ شیخ آفتاب نے ایوان کو بتایا کہ حکومت نے 2014-15 میں ٹیکسٹائل سیکٹر کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان کیاتھا اور ان کو مالی سال 2015-16تک توسیع دی گئی ہے، گزشتہ بجٹ میں حکومت نے برآمدی سرمایہ کاری شرح سود کو 9.4 فیصد کم کر کے 7.5 فیصد کر دیا تھا اور اب اس شرح کو مزید کم کر کے 7.5 فیصد کر دیا تھا، اور اب اس شرح کو مزید کم کر کے3.5 فیصد کر دیا ہے، مالی سال 2015-16 کیلئے ٹیکسٹائل مشینری کی ڈیوٹی فری درآمد جاری رہے گی، ویلیو ایڈڈ سیکٹرز جیسا کہ گارمنٹس وغیرہ میں درکار مہارتوں کیلئے ایک لاکھ 20ہزار مرد و خواتین کی تربیت کیلئے نیا ووکیشنل ٹریننگ پروگرام شروع کیا جائے گا۔