وزیر اعظم کی صدارت میں گورنرہاؤس میں اجلاس ، وفاقی وزیر داخلہ اور وزیر اعلی سندھ کے درمیان نونک جھونک

سندھ حکومت کو کہہ رکھا ہے رینجرز کے اختیارات کی مدت ختم ہوتے ہی توسیع کر دی جائے مگر ہر مرتبہ تاخیر کی جاتی ہے ، چودھری نثار کا شکوہ

پیر 7 دسمبر 2015 21:12

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 دسمبر۔2015ء) وزیر اعظم نواز شریف کی صدارت میں پیرکوگورنرہاؤس میں امن وامان سے ہونے والے اجلاس میں رینجرز کے چھاپوں اور آپریشن کا دائرہ کار بڑھانے کے معاملے پر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ کے درمیان نونک جھونک بھی ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے کہاکہ آپ نے ایف آئی اے کو ایک ماہ کے لیے خصوصی اختیارات دینے کاکہاتھا،لیکن 4ماہ ہوگئے،ایف آئی اے صوبائی اداروں میں بے جامداخلت کررہی ہے،وزیرداخلہ نے جواب میں کہا کہ ایف آئی اے کسی اور وجہ سے تفتیش کر رہی تھی۔

ذرائع کے مطابق چوہدری نثار نے شکوہ کیا کہ سندھ حکومت کو کہہ رکھا ہے کہ رینجرز کے اختیارات کی مدت ختم ہوتے ہی توسیع کر دی جائے لیکن سندھ حکومت ہر مرتبہ تاخیر کرتی ہے۔

(جاری ہے)

چوہدری نثار نے یہ شکوہ بھی کیا کہ ایک سال سے کہہ رہے ہیں کہ آپریشن کا دائرہ وسیع کر کے اندرون سندھ تک بڑھایا جائے۔ دہشت گرد اندرون سندھ میں بھی موجود ہیں لیکن آپریشن کا دائرہ نہیں بڑھایا گیا جو درست نہیں جس پر وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ نے بھی چوہدری نثار سے گلہ کیا ۔

وزیر اعلی نے کہا کہ بلدیہ عظمی سے اٹھائی گئی5ہزار فائلوں کاکیا ہوا؟،اس کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ اس حوالے سے ایف آئی اے سے معلومات لونگا۔ وزیر داخلہ نے کہا سی ایم صاحب وہ چھاپہ ایک مقصد کیلئے مارا گیا تھا اس چھاپے سے متعلق آپ کو پہلے بھی بتایا جا چکا ہے۔

متعلقہ عنوان :