عمران فاروق کو الطاف حسین اپنے لیے سیاسی طور پر خطرہ سمجھتے تھے کہ وہ کہیں ان کی جگہ پارٹی کے سربراہ نہ بن جائیں، اس خطرے کو ختم کرنے کیلئے عمران فاروق کو قتل کیا گیا، عدالت میں جمع کرائی گئی سرکاری دستاویز میں انکشاف

پیر 7 دسمبر 2015 22:06

عمران فاروق کو الطاف حسین اپنے لیے سیاسی طور پر خطرہ سمجھتے تھے کہ وہ ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 دسمبر۔2015ء) ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل سے متعلق عدالت میں جمع کرائی گئی سرکاری دستاویز میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مقتول عمران فاروق کو ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین اپنے لئے سیاسی طور پر خطرہ سمجھتے تھے کہ وہ کہیں ان کی جگہ پارٹی کے سربراہ نہ بن جائیں، اس خطرے کو ختم کرنے کے لئے عمران فاروق کو قتل کیا گیا،ایف آئی اے کی طرف سے عمران فاروق کے قتل میں گرفتار ملزمان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے لئے عدالت میں جو دستاویز پیش کی گئی اس کی کاپی’’ اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔

07 دسمبر۔2015ء ‘‘کے پاس موجود ہے ،دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ملزم معظم علی ، خالد شمیم اور محسن علی سے تفتیش کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی روشنی میں ایف آئی آر درج کی گئی اور ملزمان نے جے آئی ٹی کو بتایا کہ عمران فاروق کو قتل کرنے کی سازش پاکستان اور برطانیہ میں موجود ملزمان نے مشترکہ طور پر کی اور اس سازش اور قتل کی منصوبہ بندی میں الطاف حسین ، محمد انور اور افتخار حسین برطانیہ سے جبکہ خالد شمیم اور معظم علی پاکستان سے شریک ہوئے، دستاویز کے مطابق خالد شمیم اور معظم علی نے سہولت کار کا کردار ادا کیا اور پاکستان سے سید محسن علی اور کاشف خان کامران جو آل پاکستان مہاجر سٹوڈنٹ آر گنائزیشن کے رکن تھے کو عمران فاروق کو قتل کرنے کے لئے برطانیہ بھیجا جنھوں نے 16 ستمبر 2010 کو برطانیہ کے مقامی وقت کے مطابق شام ساڑھے پانچ بجے لندن میں قتل کیا،دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے مشترکہ طور پر نہ صرف سازش تیار کی بلکہ قتل کے لئے پاکستان اور برطانیہ میں موجود ملزمان نے ایک دوسرے کی معاونت بھی کی ۔

(جاری ہے)

عمران فاروق کو قتل کر کے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی قیادت کو لاحق خطرات کا خاتمہ کیا۔