مسلمانوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی لگائی جائے ،نامزد صدارتی امیدوارڈونلڈ ٹرمپ

منگل 8 دسمبر 2015 13:05

مسلمانوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی لگائی جائے ،نامزد صدارتی امیدوارڈونلڈ ..

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن08دسمبر۔2015ء) امریکہ میں صدارتی الیکشن کیلئے ریپبلکن پارٹی کی جانب سے نامزد امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلمانوں کے امریکہ میں داخلے پرمکمل پابندی کا مطالبہ کیا ہے جبکہ وائٹ ہاؤس نے ڈونلڈٹرمپ کے بیان پر انہیں ”غیر امریکی “ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ امریکی اقدار اور قومی سلامتی کے خلاف ہے، سینیٹر لنڈسے گراہم نے صدارتی امیدوار کی دوڑ میں شامل تمام اراکین سے مطالبہ کیا ہے وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کی مذمت کریں جبکہ سابق گورنر جیب بش نے ڈونلڈ ٹرمپ کو”بدحواس“ قرار دیا ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ریپبلکن پارٹی کے نامزد امید وار ڈونلڈٹرمپ نے اپنے حامیوں سے خطاب میں مسلمانوں کے خلاف جذبات بھڑکاتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کا امریکہ میں داخلے پر مکمل طور پر پابندی عائد کی جائے، کسی مسلمان کو امریکہ کا صدر نہیں بننا چاہیے،دہشت گردی کی جنگ اسلام اور امریکہ کی جنگ نہیں،ان کا کہنا تھا کہ حالیہ جائزے میں مسلمانوں کی جانب سے امریکیوں کے لیے نفرت سامنے آئی ہے جس سے امریکی قوم کو خطرہ ہے۔

(جاری ہے)

ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ سرحدوں کو اس وقت تک مکمل طور پر بند کر دینا چاہیے جب تک ہمارے ملک کے حکام اس بات کا تعین نہیں کر لیتے کہ کیا ہو رہا ہے،پیرس میں ہونے والے حملوں کے بعد انھوں نے اپنی توجہ امریکہ میں مسلمان آبادی کی جانب مرکوز کر لی ہے، انھوں نے مساجد کی نگرانی اور مسلمانوں کے رجسٹریشن ڈیٹابیس کا بھی مطالبہ کیا ہے۔گزشتہ روز صحافیوں کو جاری کردہ بیان میں انھوں نے کہا کہ پیو ریسرچ کے ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ مسلمان امریکیوں کے خلاف ہیں۔

انھوں نے کہاکہ کسی دوسری رائے شماری کے ڈیٹا کو دیکھے بغیر یہ ہر کسی پر واضح ہے کہ اس نفرت کا احاطہ نہیں کیا جا سکتا۔یہ نفرت کہاں سے آتی ہے اور کیوں آتی ہے، ہمیں اس کا تعین کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب تک ہم اس کا تعین نہیں کرتے اور یہ مسئلہ نہیں سمجھتے اور اس سے لاحق خطرہ نہیں سمجھتے، ہمارا ملک ان لوگوں کے ہولناک حملوں کا نشانہ نہیں بن سکتا جو صرف جہاد پر یقین رکھتے ہیں اور انھیں سمجھ بوجھ یا انسانی جان کا کوئی احترام نہیں ہے،ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے بعد صدارتی امیدوار کی دوڑ میں شامل ریبپلکن پارٹی کے بین کارسن نے امریکہ آنے والے تمام افراد کی رجسٹریشن اور نگرانی کا مطالبہ کیا ہے۔

تاہم ان کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم صرف ایک مذہب کے بارے میں وکالت نہیں کریں گے اور نہ ہی ایسا کر رہے ہیں۔ایک اور رپبلکن امیدوار سینیٹر لنڈسے گراہم نے صدارتی امیدوار کی دوڑ میں شامل تمام اراکین سے مطالبہ کیا ہے وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کی مذمت کریں۔ جس کے جواب میں فلوریڈا کے سابق گورنر جیب بش نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ”بدحواس“ قرار دیا۔

دوسری جانب وائٹ ہاوٴس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان پر تنقید کرتے ہوئے اسے ”غیر امریکی“ قرار دیا ہے اور کہا گیا ہے کہ یہ بیان امریکی اقدار اور قومی سلامتی کے خلاف ہے۔واضح رہے کہ امریکی صدر براک اوباما نے پیر کی شب ہی قوم سے خطاب میں کہا تھا کہ اگر امریکہ دہشت گردی کو شکست دینا چاہتا ہے تو مسلم کمیونیٹیز کو اپنے مضبوط ترین اتحادیوں کے طور پر ساتھ رکھنا ہوگا نہ کہ انھیں شک اور نفرت کا شکار بنا کر دور دھکیل دینا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :