عبدالقادر نے پی سی بی کو سپاٹ فکسنگ میں ملوث تینوں کھلاڑیوں سے یکساں سلوک کرنے کا مشورہ دیدیا

منگل 8 دسمبر 2015 13:13

عبدالقادر نے پی سی بی کو سپاٹ فکسنگ میں ملوث تینوں کھلاڑیوں سے یکساں ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن08دسمبر۔2015ء)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق لیگ اسپنر عبدالقادر نے پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کی جانب سے محمد عامر کو بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کی حمایت پر تنقید کرتے ہوئے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث تینوں کھلاڑیوں سے یکساں سلوک کرنے کا مشورہ دیا۔پی سی بی نے گزشتہ ہفتے محمد عامرکی بین الااقوامی کرکٹ میں واپسی کے اشارے دیے تھے، قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ وقاریونس اور چیف سلیکٹر ہارون الرشید نے ڈومیسٹک اور بنگلہ دیش پریمئر لیگ(بی پی ایل) میں محمد عامر کی بہترین کارکردگی کو سراہا تھا۔

اپنے ایک انٹرویو میں عبدالقادر نے کہا کہ پی سی بی کو چاہیے کہ عامر، سلمان بٹ اور محمد آصف کے ساتھ ایک جیسا برتاوٴ کرے کیونکہ تینوں کھلاڑی اسپاٹ فکسنگ میں ملوث تھے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ "اب جیسا کہ تینوں کھلاڑی اپنی سزائیں مکمل کرچکے ہیں اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی ) اور پی سی بی نے انھیں کرکٹ کھیلنے کی اجازت دی ہے تو ایسے میں سب کے ساتھ برابری کے ساتھ پیش آنا چاہیے"۔

عبدالقادر کا ماننا ہے کہ اگر پی سی بی صرف محمد عامر کو بین الاقوامی کرکٹ کھیلنے کی اجازت دیتا ہے تو یہ دیگر دوکھلاڑیوں کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔عبدالقادر کا اصرار تھا کہ "جب ایک کھلاڑی اپنی غلطیوں کی سزا بھگت چکا ہے تو پھر اسے کھیل میں واپس آنے سے روکنے کی کوئی وجہ نہیں"۔عبدالقادر نے کہا کہ"پی سی بی کو عامر کے خلاف بیان دینے پر محمد حفیظ کو نوٹس نہیں بھیجنا چاہیے تھا یہ ان کا ذاتی خیال تھا اور محمد عامر اس وقت پی سی بی کا کنٹرکٹ کھلاڑی نہیں ہے"۔

پاک-انڈیا دوطرفہ کرکٹ سیریز پر پی سی بی کی پالیسی کو یکسر مسترد کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ" میری سمجھ میں نہیں آتا کیوں پاکستان بار بار ہندوستان کے پیچھے جارہاہے یہاں تک کہ ایک اندھا شخص بھی دیکھ سکتا ہے کہ ہندوستان دھوکا دے رہا ہے لیکن پی سی بی کو اس کی سمجھ نہیں"۔ انھوں نے کہا کہ اس معاملے پر آئی سی سی کو ضرور مداخلت کرنی چاہیے۔ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی تیاریوں پر ان کا کہنا تھا کہ شاہد آفریدی کو بطور کپتان ٹیم کے انتخاب میں پورااختیار دیاجانا چاہیے، "سلیکٹرز آفریدی کے مشورے کے مطابق بہترٹیم ترتیب دے پائیں گے"۔