افغان سیکورٹی فورسز نے 24 گھنٹے بعد قندھار ائیرپورٹ کا کنٹرول سنبھال لیا،37شہری ہلاک ، 35 زخمی

حملہ آور ائیرپورٹ کے اندر ملٹری بیس داخل ہونے میں ناکام رہے ،حملے میں کوئی بھی امریکی یا اتحادی فوجی زخمی یا ہلاک نہیں ہوا،بین الاقومی فوجی اتحاد کے ترجمان کرنل مائیکل لاہورن

بدھ 9 دسمبر 2015 19:55

افغان سیکورٹی فورسز نے 24 گھنٹے بعد قندھار ائیرپورٹ کا کنٹرول سنبھال ..

قندھار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 دسمبر۔2015ء ) افغانستان کے شہر قندھارکے ہوائی اڈے پر طالبان کے حملے کے بعد سیکورٹی فورسز نے تقریبا 24 گھنٹے بعد آپریشن مکمل کرتے ہوے ائیرپورٹ کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا،حملے کے دوران37شہری ہلاک اور 35 زخمی ہوگئے جبکہ جوابی کاروائی میں 10 سے زائد حملہ آور بھی مارے گئے ۔بدھ کو غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان وزارت دفاع کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ گزشتہ روز قندھار ائیرپورٹ پر طالبان کے بڑے حملے کے بعد سیکورٹی فورسز نے تمام حملہ آورں کو ہلاک کردیا ہے جس کے بعد آپریشن مکمل کرلیا گیا ہے ۔

حملے اور لڑائی کے دوران 37شہری ہلاک اور 35 زخمی ہوگئے جبکہ جوابی کاروائی میں 10 سے زائد حملہ آور بھی مارے گئے۔افغان وزارت دفاع کے ترجمان جنرل محمد رادمانیش نے بتایا کہ قندھارائیرپورٹ پر 10 سے 15دہشتگردوں کے ساتھ پورا ایک دن لڑائی جاری رہنے کے بعد افغان فورسز نے بالاآخر بدھ کو ائیرپورٹ کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا اور تمام دہشتگردوں کو مار گرایا گیا جو خودکش جیکٹس،راکٹوں،گرینیڈ لانچروں اور خودکار رائفلوں سے لیس تھے ۔

(جاری ہے)

لڑائی کے دوران ایک افغان فوجی بھی ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے جبکہ تمام حملہ آور مارے گئے ۔افغان اور امریکی حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آور ائیرپورٹ کے اندر ملٹری بیس داخل ہونے میں ناکام رہے اور اردگرد کی عمارتوں پر قبضہ کیے رکھا۔حکام کا کہنا تھاکہ افغان فورسز کے ساتھ رات بھر جاری رہنے والی لڑائی کے دوران زندہ بچ جانے والے حملہ آور بکھر گئے اور ائیرپورٹ کے اندر مختلف عمارتوں سے چھپ کر افغان فورسز کے ساتھ بدھ کی دوپہر تک لڑائی جاری رکھی۔

لڑائی کے دوران ایک کمرشل فلائٹ کے مسافر بری طرح پھنس گئے اور لڑائی ختم ہونے تک ٹرمینل میں محصور ہوکر رہ گئے۔افغانستان میں بین الاقومی فوجی اتحاد کے ترجمان کرنل مائیکل لاہورن کا کہنا ہے کہ قندھار ائیرپورٹ پر حملے میں کوئی بھی امریکی یا اتحادی فوجی زخمی یا ہلاک نہیں ہوا۔افغان طالبان نے ویب سائٹ پر اپنے پیغام کے ذریعے قندھار ائیرپورٹ پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ لڑائی کے دوران پانچ جنگجو ؤں نے بڑی تعداد میں امریکی اور اتحادی فوجیوں کو ہلاک کیا ہے ۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز شام چھ بجے کے قریب قندھار میں ایک فوجی اڈے پر طالبان جنگجوؤں نے دھاوا بول دیا تھا۔صوبائی حکومت کے ایک ترجمان کا کہنا تھاکہ حملہ آور کمپلیکس کے پہلے گیٹ تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے تھے جس کے بعد افغان سکیورٹی فورسز اور جنگجوؤں کے درمیانلڑائی کا سلسلہ شروع ہوگیا اور وقفے وقفے سے فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دیتی رہیں حملہ آوروں نے کمپلیکس کے اندر ایک سکول میں مورچے سنبھالے رکھے۔

افغان نیشنل آرمی کے ایک کمانڈر کا کہنا تھا کہ فوجیوں وردیوں میں ملبوس 14 دہشتگرد ائیرپورٹ میں داخل ہوئے۔ طالبان نے ایک فوجی افسر کے کنبے کو بھی یرغمال بنالیاجس میں خواتین اور بچے شامل تھے ۔ خیال رہے کہ قندھار افغان طالبان کا اہم مرکز رہا ہے۔قندھار ہوائی اڈے میں نیٹو اور افغان افواج کے ہیڈکوارٹرز بھی قائم ہیں۔ افغانستان میں گذشتہ برس بیشتر امریکی اور نیٹو افواج کے انخلا کے بعد پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔واضح رہے کہ حالیہ چند ماہ میں افغان طالبان نے جنگی میدان میں کئی کامیابیاں حاصل کیں ہیں جن میں قندوز شہر میں مختصر مدت کے لیے قبضہ بھی شامل ہے۔

متعلقہ عنوان :