کیلی فورنیا واقعہ ،حملہ آور شادی سے قبل ہی شدت پسند ہوچکے تھے‘امریکی تحقیقاتی ادارہ

جمعرات 10 دسمبر 2015 11:32

کیلی فورنیا واقعہ ،حملہ آور شادی سے قبل ہی شدت پسند ہوچکے تھے‘امریکی ..

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 دسمبر۔2015ء ) امریکی تفتیشتی ادارے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ ریاست کیلی فورنیا کے علاقے سان برنارڈینو میں ہونے والے حملے میں ملوث جوڑا ایک دوسرے سے آن لائن ڈیٹنگ سے قبل ہی شدت پسندی کی جانب مائل تھا۔ ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومے کا کہنا ہے کہ تاشفین ملک اور ان کے شوہر سید رضوان فاروق نے 2013 میں ایک آن لائن ڈیٹنگ ویب سائٹ پر جہاد اور شہادت کے حوالے سے باتیں کی تھیں۔

ایف بی آئی کا ماننا ہے کہ وہ دونوں بین الاقوامی دہشت گرد تنظیموں سے متاثر تھے تاہم اس کا کہنا ہے کہ ابھی تفتیش جاری ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے سان برنارڈینو میں ہونے والا حملہ امریکی سرزمین پر نائن الیون کے بعد سب سے بڑا حملہ تھا جس میں 14 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔

(جاری ہے)

پولیس نے اس حملے کے بعد دونوں کا پیچھا کرتے ہوئے انھیں ہلاک کر دیا تھا۔

واشنگٹن میں سینیٹ کی سماعت کے دوران جیمز کومے نے اس جوڑے کو ’اپنی سرزمین سے پیدا ہونے والے پرتشدد شدت پسند‘ قرار دیا اور کہا کہ حملے کی نوعیت کے بارے میں غیرملکی اثرورسوخ کے بارے میں تفتیش جاری ہے۔ اس سے قبل ایک اور ایف بی آئی اہلکار کا کہنا تھا کہ تاحال انھیں ایسے شواہد نہیں ملے جس سے ظاہر ہوتا ہو کہ اس حملہ کی منصوبہ بندی بیرون ملک کی گئی ۔

جیمز کومے کا کہنا تھا کہ تفتیش سے ’ظاہر ہوتا ہے وہ معاشے یا آن لائن ڈیٹنگ سے قبل ہی شدت پسند ہو چکے تھے۔‘ اس حوالے سے انھوں نے گذشتہ برس ان کی منگنی سے قبل جہاد کے بارے میں ہونے والی گفتگو کا بھی حوالہ دیا۔ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کا مزید کہنا تھا کہ تفتیش کا دائرہ کار بڑھادیا گیا ہے اور اس حملے کے لیے ’معاونت فراہم کرنے، مدد کرنے اور ساز و سامان فراہم کرنے‘ والوں کے بارے میں تفتیش کی جارہی ہے۔

متعلقہ عنوان :