دہشت گردی کا کوئی دین و مذہب نہیں اسے اسلام سے جوڑ کر دین کو بدنام کرنے کی کوشش نہ کی جائے،شاہ سلمان

جمعرات 10 دسمبر 2015 12:26

دہشت گردی کا کوئی دین و مذہب نہیں اسے اسلام سے جوڑ کر دین کو بدنام کرنے ..

' ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10دسمبر۔2015ء)خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے دہشت گردی واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کر تے ہوئے کہا ہے دہشت گردی کا کوئی دین اور مذہب نہیں۔ اس لعنت کی سب سے زیادہ مذمت اسلام کرتا ہے۔ دہشت گردی کو اسلام سے جوڑ کر دین حنیف کو بدنام کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔ان کا کہنا تھا کہ عرب خطہ اس وقت نئے چیلنجز کا سامنا کررہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شاہ سلمان نے ان خیالات کا اظہار ریاض میں منعقدہ خلیج تعاون کونسل کی سربراہ کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ شام کے بحران کے حل کے لیے جنیوا وَن اجلاس میں طے پائے نکات قابل عمل ہیں، انہی کی روشنی میں شامی قضیے کا حل تلاش کرنا ہوگا۔انہوں نے عالمی اتحادیوں پر زور دیا کہ وہ یمن میں امن امان اور ملک کے استحکام کے لیے کوششیں تیز کریں۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر قطر الشیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے شام کی حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے تمام دھڑوں پر اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ شامی اپوزیشن کو ایک ہی جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔ ان سے نمٹنے کے لیے اپوزیشن کو اپنی صفوں میں ہر صورت میں اتحاد پیدا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن دھڑے امن مذاکرات شروع کریں اور بات چیت کے ذریعے اپنے موقف میں یکسانیت پیدا کریں۔

خلیج تعاون کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر قطر نے کہا کہ ہم ماضی میں بھی شامی اپوزیشن کو اپنی صفوں میں اتحاد اور یکجہتی پیدا کرنے پر زور دیتے رہے ہیں۔ اپوزیشن کی ذمہ داریاں اب بہت بڑھ چکی ہیں۔ انہیں سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے ایک فورم پر جمع کرنے کا موقع دیا گیا ہے۔ اس لیے وہ اس موقع کو غنیمت جانیں اور ملک کے بحران کے حل کے لیے ایک موقف پر متحد ہو جائیں۔