سعودی حکومت کا جدہ میں انتقال کر جانے والے 8 بچوں کے باپ کی میت کو پاکستان بھیجنے سے انکار

صدمے سے قریبی بزرگ جاں بحق ، 2 خاندانوں میں صف ماتم ،بیوہ اور عزیز و اقارب سراپا احتجاج

جمعرات 10 دسمبر 2015 13:47

سعودی حکومت کا جدہ میں انتقال کر جانے والے 8 بچوں کے باپ کی میت کو پاکستان ..

سانگلہ ہل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10دسمبر۔2015ء) سعودی حکومت نے جدہ میں انتقال کر جانے والے آٹھ بچوں کے باپ کی میت کو پاکستان بھیجنے سے اکار کردیا ۔ اس صدمے سے قریبی بزرگ بھی جاں بحق ہو گیا ۔ دو گھرانوں میں صف ماتم بچھ گئی ۔ بیوہ ، چھ بچیاں ، دو بیٹے اور عزیز و اقارب سراپا احتجاج ۔ ہمارے ابو کی میت پاکستان لائی جائے حکومت پاکستان سے مطالبہ ۔

صدمے سے جاں بحق ہونے والے بزرگ کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت پورے گاؤں میں سوگ ہر آنکھ اشکبار ۔ تفصیل کے مطابق سانگلہ ہل کے نواحی گاؤں مصطفی آباد میں دیہی مرکز صحت ہسپتال کے ڈسپنسر محمد علیم رانا کا برادری نسبتی محمد اسلم پانچ سال سے سعودی عرب کے شہر جد میں محنت کش رہائش پذیر ہیں جہاں پر انتقال کر گیا اس کی میت کو جدہ ہسپتال والوں نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے اس کی اطلاع پاکستان میں اس کے گاؤں مصطفی آباد تحصیل پنڈی بھٹیاں میں گھر والوں کو دے دی گئی ۔

(جاری ہے)

جدہ میں محمد اسلم کے دوسرے بھائی اور دوستوں نے اس کی میت کو پاکستان بجھوانے کے لئے سعودی حکومت سے رابطہ کیا تو حکومت نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا اور بتایا کہ محمد اسلم رانا کے ویزے اور دیگر ریکارڈ کی مدت ختم ہو چکی ہے اس پر اب اس کی میت واپس نہیں بھیجی جا سکتی محمد اسلم رانا مرحوم کے کفیل نے بھی مدد کرنے سے انکار کر دیا ادھر پاکستان میں گاؤں مصطفی آباد میں اس کے بیوی بچے وغیرہ اس کی میت کے آنے کا انتظار کر رہے تھے سعودیہ سے یہ خبر سن کر نڈھال ہو گئے اور اس صدمے پر ان کے ایک بزرگ وفات پا گئے جس پر دو گھرانوں میں صف ماتم بچ گئی

متعلقہ عنوان :