مسلمان دنیا کی مجموعی آبادی کا23فیصدہیں 21ویں صدی کے آخرتک اسلام دنیاکاسب سے بڑامذہب بن جائیگا۔ پیوریسرچ سینٹر

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعرات 10 دسمبر 2015 16:35

مسلمان دنیا کی مجموعی آبادی کا23فیصدہیں 21ویں صدی کے آخرتک اسلام دنیاکاسب ..

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔10 دسمبر۔2015ء) مسلمان دنیا کی مجموعی آبادی کا23فیصدہیں مگر21ویں صدی کے آخرتک پیروکاروں کی تعداد کے لحاظ سے اسلام دنیاکاسب سے بڑامذہب بن جائیگا۔امریکی ادارے پیوریسرچ سینٹر کے مطابق اکیسویں صدی کیاآخرمیں مسیحیت کے پیرو کاروں کی تعداد پہلے سے کم ہوکر دوسرے نمبر پرچلی جائیگی۔تحقیق میں دعویٰ کیاگیاہے کہ امریکاکے بالغ شہریوں میں مسلمانوں کی تعداداس وقت ایک فیصدہے جو 2050تک بڑھ کر2.1 فیصدہوجائیگی۔

اسطرح نصف صدی مکمل ہونے پر بالغ امریکی شہریوں میں مسلمانوں کی تعدادیہودیوں سے زیادہ ہوجائیگی۔پیوریسرچ سینٹرکے مطابق1992سے2012کے عرصے میں مستقل رہائشی حیثیت رکھنے والے مسلم تارکین وطن کی تعدادپانچ فیصدسے بڑھ کردس فیصد ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

سیاسی رجحانات کے حوالے سے دعوی کیاگیاہے کہ 70 فیصدمسلمان ڈیموکریٹس ،اورصرف11فیصدری پبلکن پارٹی کی جانب جھکاو رکھتے ہیں۔

مسلم آبادی تیزی سے بڑھنے کی ایک وجہ مسلمانوں کے ہاں بچوں کی زیادہ تعداد میں پیدائش قراردیاگیاہے۔تحقیق کے مطابق مسلم خواتین کے اوسطاتین اعشاریہ ایک جبکہ دیگرتمام مذاہب کی خواتین کے اوسطادو اعشاریہ تین بچے ہیں۔ دوسری وجہ مسلم آبادی میں نوجوانوں کی تعدادزیادہ ہونے کوبھی قراردیاگیاہے۔تحقیق کے مطابق دنیاکے مسلمانوں کاصرف 20فیصدمشرق وسطی اورشمالی افریقامیں آبادہیں جبکہ سب سے زیادہ تعدادایشیابحرالکاہل میں آبادہے۔پیوریسرچ کے مطابق 2050 میں بھارت سب سے زیادہ مسلم آبادی رکھنے والے ملک کادرجہ حاصل کرلے گااوراکیسویں صدی کے وسط میں یورپی شہریوں کی 10فیصدآبادی بھی مسلمانوں پرمشتمل ہوگی۔

متعلقہ عنوان :