این اے 125، الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف سعد رفیق کی درخواست کی سماعت موسم سرما کی تعطیلات کے بعد تک ملتوی

جمعرات 10 دسمبر 2015 20:08

این اے 125، الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف سعد رفیق کی درخواست کی سماعت ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 دسمبر۔2015ء) سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 میں الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف مسلم لیگ (ن) کے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی درخواست کی سماعت موسم سرما کی تعطیلات کے بعد تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلاء کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے مقدمے کے حوالے سے غیر ضروری عدالتی وقت کا ضیاع نہ کریں اور بھرپور تیاری کے ساتھ ضروری دلائل دیں۔

تین رکنی خصوصی بینچ کے سربراہ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا ہے کہ فریقین کو وقت دینے کا مقصد جامع دلائل ہیں کسی کو عدالتی وقت ضائع کرنے کی اجازت نہیں دینگے ۔ جبکہ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ قانونی طور پر بہرصورت درست فیصلے کا اجراء کو یقینی بنانا چاہتے ہیں 9 پولنگ اسٹیشنوں میں ووٹوں کا فرق محض 99ووٹس ہی ہے انہوں نے یہ ریمارکس جمعرات کے روز دیئے۔

(جاری ہے)

سماعت شروع ہوئی تو حامد خان کے وکیل احمد اویس پیش ہوئے اور کہا کہ ان کے ساتھ ایک اور وکیل میاں محمد حسین چوٹیا بھی دلائل دینگے جس کی عدالت نے اجازت دی تو فاضل وکیل کا کہنا تھا کہ حلقے کا پورا انتخاب ہی غلط انداز سے ہوا 265 پولنگ سٹیشنوں پر ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اڑائی گئیں اس پر عدالت نے کہا کہ آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ 265 پولنگ اسٹیشنوں پر فارم 14 پر عمل نہیں کیا گیا جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ آپ نے جو اعدادوشمار دیئے ہیں اس کی وضاحت کریں جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ آپ ادھر ادھر کی باتیں کرنے کی بجائے سیدھی بات کریں وکیل نے کہا کہ عوامی نمائندگی ایکٹ 1976ء کی شق 70 اے پر صریحاً عمل نہیں کیا گیا کی ایک لاکھ 22ہزار 242 ووٹوں میں سے 97000 ووٹس مشکوک ہیں اگر یہ ووٹس نکال لئے جائیں تو یہ انتخاب پورا کے پورا کالعدم قرار دینا پڑے گا اس پر عدالت نے کہا کہ آپ کو مقدمہ کی تکمیل کیلئے وقت دیا ہے آپ اس پر توجہ دیں خواجہ سعد رفیق کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ جو اعدادوشمار اور میزان بنا کر فاضل وکیل نے فراہم کیا وہ صریحاً غلط ہے اس پر عدالت نے کہا کہ آپ مقدمے کی تیاری کرکے آئیں اور دلائل دیں مقدمہ کی سماعت اب موسم سرما کی تعطیلات کے بعد کی جائے گی